بیرسٹرفہدملک قتل کیس کا 6سال بعد فیصلہ سنا دیا گیا

Spread the love

اسلام آباد  کی عدالت نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس   کے تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا سنادی ۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج عطا ربانی نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کی سماعت کی جس دوران ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کی حاضری لگواکر انہیں بخشی خانے واپس بھیج دیا۔

بعد ازاں عدالت نے بیرسٹرفہد ملک قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان راجہ ارشد،نعمان کھوکھر اور ہاشم کو عمرقید کی سزا سنائی۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی نے کیس کا چھ صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ تینوں ملزمان راجہ ارشد، ہاشم اور نعمان کھوکھر کو قتل کی دفعہ میں عمر قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے ہرجانے کی سزاسنائی کی گئی ہے۔

تینوں ملزمان کو اقدام قتل ، تشدد اور دھاو بولنے کہ دفعات میں بھی سزائیں  سنائی گئی ہیں۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو اقدام قتل،تشدد،دھاوا بولنے کی دفعات میں 18 اٹھارہ سال قید کی سزائیں سنائی ہِں۔ عدالت نے ملزمان پر ایک لاکھ دس دس ہزار روپے جرمانہ کی سزا کا بھی حکم دیا ہے۔ ملزمان کو 382 بی کا فائدہ بھی دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2016 میں 14 اور 15 اگست کی درمیانی شب بیرسٹر فہد ملک کو اسلام آباد میں قتل کیا گیا تھا جس کے بعد  4 چشم دید گواہان نے کیس میں نامزد تینوں ملزمان کے خلاف بیان دیا تھا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کا فیصلہ 6 سال بعد 11اکتوبر 2022 کو محفوظ کیا تھا ۔