مریم نواز کی ایک گھنٹے سے بھی زائد کی پریس کانفرنس،عمران خان گفتگو کا محور

Spread the love

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور میں ایک گھنٹہ سے زائد وقت کی ریکارڈ پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ کہ میرے کیس میں نوازشریف کی بے گناہی ثابت ہوئی ہے ۔ نوازشریف پرالزام تھا کہ پراپرٹی ان کی ہے جونہیں نکلی ۔ اب نواز شریف کی واپسی کا راستہ ہموار ہوگیا ۔ تین سال کے بعد پاسپورٹ ملنے پرخوشی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ میرا پاسپورٹ تین سال کیوں نہیں دیا گیا ۔ جس کیس میں پاسپورٹ رکھا گیا وہ کبھی میرے خلاف کیس بنا ہی نہیں تھا ۔ نیب کی نئی ترامیم نہیں بلکہ نیب کے پرانے قانون کے تحت مجھے میرٹ پر ریلیف ملا ہے۔

سائفرکوئی ہیرے کی انگوٹھی کا ریکارڈ نہیں کہ گم کر دیا

مریم نواز کا کہنا تھا کہ فتنہ خان کہتا ہے سائفرگم ہوگیا ہے۔سائفرکوئی ہیرے کی انگوٹھی کا ریکارڈ نہیں کہ گم کر دیاکوئی بات نہیں۔ سائفرپاکستان کی امانت تھی، 75سال کی تاریخ میں لاکھوں سائفر آئے ہوں گے کوئی غائب نہیں ہوا ۔فتنہ خان خود کہہ رہا ہے کہ ریاست کی دستاویز گم ہو گئی ۔ دستاویز گم ہونے سے زیادہ سائفر میں جعلسازی کرنا زیادہ بڑا جرم ہے۔ کھلنڈرے، تلنگے کو جب وزیراعظم ہائوس بٹھادیا جائے تو پھریہی ہوتا ہے ۔ آج دنیا کے ممالک پاکستان کو سائفربھیجنے سے ڈر رہے ہیں، جھوٹے سائفر، ٹمپرنگ کی بنیاد پرآپ نے پارلیمنٹ توڑدی،

خیفہ ملاقاتوں میں این آر او مانگا گیا

انہوں نے کہا کہ عمران خان رات کو ایوان صدرمیں خفیہ ملاقاتیں کر کے این آر او مانگتے ہیں ۔ اگر این آر او نہیں ملتا تو جلسوں میں گالیاں دینا شروع کردیتا ہے۔اسحاق ڈار کی واپسی قدرت کا عمران خان کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ اور ان کے بیانئے کی نفی ہے ۔اقتدار کوئی لالی پاپ نہیں جو اٹھا کر آپ کے ہاتھ میں دے دیں۔  ملک کو خارجی محاذ سے نہیں عدم استحکام سے خطرہ ہے ۔ جب تک فارن فنڈڈ ایجنٹ کو سزا نہیں ملے گی استحکام نہیں آسکتا، خیبرپختونخوا کے عوام کے ٹیکس کا سارا پیسہ عمران خان پر خرچ ہوتا رہا، جلد لندن جارہی ہوں، تین سال سے نوازشریف، بھائیوں سے ملاقات نہیں ہوسکی، سرجری کرانے کے بعد فائٹنگ فٹ ہوکرآئوں گی، پنجاب میں عدالتی حکومت کو ایک دن تو ختم ہونا ہے۔

کبھی عورت کارڈ نہیں کھیلا،تم بھی نہ کھیلنا

مریم نواز کا کہنا تھا کہ بنی گالہ کو جب ریگولرائز کرایا، فرح گوگی، عمران خان، پنکی پیرنی کی فرنٹ مین تھی۔ فرح گوگی کے حق میں فیصلہ آیا اس کواین آراوکہتے ہیں۔ فارن فنڈنگ، توشہ خانہ، فرح گوگی کیس میں یہ مجرم ثابت ہوا۔ علیمہ باجی نے این آر او کا اقرار کیا لیکن کسی نے اس کو ہاتھ نہیں لگایا۔ عمران نے انٹرویو میں کہا خواتین کا خاص مقام ہوتا ہے، جب تم نے مجھے جیل میں ڈالا کیا مریم خاتون نہیں تھی۔ تمہارا خواتین بارے ٹریک ریکارڈ بہت براہے زیادہ اس لئے اس پر بات نہیں کروں گی۔ تم نے مجھے والد کے ساتھ اڈیالہ جیل میں ڈالا۔ کیا اس وقت میں خاتون نہیں تھی؟ تم نے کبھی جیل کی شکل نہیں دیکھی دیواریں پھلانگ کر بھاگ جاتے ہو۔ جب میں نے عورت کارڈ نہیں کھیلا تو خبردار تم بھی نہ کھیلنا، جب مقدمات بنا رہے تھے کیا تب میں خاتون نہیں تھی۔کیا خاتون صرف وہی ہیں جوبنی گالہ چھپ کربیٹھی ہے۔

وکٹم کارڈ بھی نہیں کھیلتی

انہوں نے کہا کہ میں آج بھی وکٹم کارڈ نہیں کھیلتی۔ تمہاری طرح میں نے حفاظتی ضمانتیں نہیں کرائیں۔ میری بلٹ پروف گاڑی پر پتھر پھینکے گئے کیا خواتین کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا ہے۔ فرسٹریشن میں جلسوں میں تم اتنی دفعہ میرا نام لیتے ہو، جلسوں میں ساری تقریر میرے خلاف ہوتی ہے، خاتون جج زیبا چودھری کا نام لیکر جلسے میں للکارا گیا، جسٹس اطہر من اللہ کی بہت عزت کرتی ہوں، انہوں نے معافی دے کربڑے پن کا مظاہرہ کیا،جب قانون کے شکنجے میں گردن پھنسنے لگتی ہے تو معافی مانگ لیتا ہے، عمران نے خاتون جج سے ڈس کوالیفائی سے بچنے کے لیے معافی مانگی۔

طلال چوہدری ،دانیال عزیز ،نہال ہاشمی کو بھی ریلیف ملنا چاہیے

مریم نواز نے کہا کہ طلال چودھری، دانیال عزیز، نہال ہاشمی نے بھی کچھ نہیں کیا انہیں بھی معافی ملنی چاہیے، اس شیطان کومعافی دی تو طلال چودھری، دانیال عزیز، نہال ہاشمی کو بھی ملنی چاہیے۔

مریم نواز کی لندن جانے کی تصدیق

ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ جلد لندن جارہی ہوں، تین سال سے نوازشریف، بھائیوں سے ملاقات نہیں ہوسکی، میری ایک سرجری ہونی ہے جو پاکستان میں نہیں ہو سکتی، سرجری کرانے کے بعد فائٹنگ فٹ ہوکرآوں گی۔

عمران خان کو نشان عبرت بنایا جائے

عمران خان کے جھوٹوں کی شیلف لائن پوری ہوچکی ہے، ایسے شخص کونشان عبرت بنانا چاہیے، ایسے شخص کو 25 ہزارجتھا لیکراسلام آباد آنے کی اجازت نہیں دے سکتے، نا یہ سیاسی ہیں نہ اس کی پارٹی سیاسی ہے۔ اس کوسیاسی ایکٹویٹی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اس کودشمن فتنہ کی طرح ٹریٹ کرنا چاہیے۔ عمران کو پتا ہے اس نے بڑے بڑے گھپلے کیے ہیں، سزا سے بچنے کے لیے لانگ مارچ کی باتیں کررہا ہے۔ اس کوپتا ہے کہ اس کے ڈرامے ناکام ہوگئے تو قانون کی گرفت سے نہیں بچے گا۔