اسحاق ڈار چوتھی بار وزیرخزانہ کے عہدے پر فائز

Spread the love

سینیٹراسحاق ڈار نے وفاقی وزیر خزانہ کی حیثیت سے حلف اٹھالیا ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹر اسحاق ڈار سے بطور وفاقی وزیر حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف، وفاقی وزرا ، وزیراعظم کے معاونین خصوصی، اراکین پارلیمنٹ، سول و فوجی افسران اور مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں سمیت سیاسی رہنما شریک تھے ۔

اسحاق ڈار  وزیر خزانہ کا حلف اٹھانے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچے ، احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے ، اسحاق ڈار کی درخواست پر احتساب عدالت  نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ وارنٹ منسوخی درخواست پر اثاثہ جات ریفرنس کے ساتھ سنیں گے ۔ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر کو طلب کرلیا۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اور نہ ہم نے کوئی ڈیل کی۔ عمران خان حکومت نے میرا پاسپورٹ منسوخ کرایا تھا، سفارتخانے کو کہا گیا تھا کہ کہیں سے بھی اپلائی کرے تو پاسپورٹ نہیں دینا۔

وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ میرے خلاف کیس جعلی کیس ہے، میں نے ہمیشہ وقت پر ٹیکس ریٹرن جمع کرائے ہیں۔

احتساب عدالت میں پیش ہونے کے بعد اسحاق ڈار وازات خزانہ پہنچے جہاں انہوں نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں استحکام اور مہنگائی و شرح سود میں کمی حکومت کی ترجیحات ہیں، ہم محض زبانی دعووں پر یقین نہیں رکھتے بلکہ تاریخ ہماری معاشی کارکردگی کی گواہ ہے ۔ عمران خان نے ملکی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ عمران خان نے پاکستان کا وہ حال کیا جو کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا ۔ پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے ملک اس وقت بدترین معاشی بحران کا شکار ہے ۔ سابق پی ٹی آئی حکومت نے جو گند چھوڑا ہے وہ چھ ماہ میں صاف نہیں ہو سکا،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی کوششوں کی وجہ سے ہی ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا ۔