وزیراعظم شہبازشریف کی امریکی صدرجوبائیڈن سے ملاقات

Spread the love

وزیراعظم پاکستان شہبازشریف اور امریکی صدر جوبائیڈن کی ملاقات ہوئی۔دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقع پر ہوئی ۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے باعث اموات پر افسوس کا اظہار کیا۔امریکی صدر نے مشکل انسانی صورتحال میں پاکستان کی مدد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔وزیراعظم شہبازشریف نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے عالمی برادری کے نام پیغام اور پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سمیت دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی ۔

اس سے قبل وزیراعظم محمد شہبازشریف  نے ٹوئٹ میں کہا کہ حالیہ سیلاب سے پیداہونے والے بحران سے نمٹنے میں عالمی برادری کوپاکستان کی مددکیلئے عملی اقدامات کرنا چاہئیے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پرعالمی رہنمائوں کے ساتھ ان کی رابطوں اورملاقاتوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا۔

وزیراعظم نے کہاکہ سیلاب سے ہونے والی تباہی پرعالمی برادری کی جانب سے پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پرہمدردی اوریکجہتی کااظہارکیاجارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ دنیا یکجہتی کے اس اظہارکو عملی اقدامات کی شکل دیں تاکہ پاکستان سیلاب سے پیداہونے والے بحران پرقابوپانے کے قابل ہوسکے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے بلوم برگ کو انٹرویو بھی دیا جس میں انہوں نے دنیا کے امیرممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کو قرضوں میں ریلیف دیں کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آنے والے بدترین سیلاب سے انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا ۔ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے،فصلیں تباہ ہوگئیں ۔ دنیا کواس صورتحال میں ہماری فوری مدد کرنی چاہئے۔ پاکستان محض اپنے وسائل سے اس صورتحال کا مقابلہ نہیں کرسکتا،آئندہ دو ماہ کے دوران پاکستان کو قرضوں کی قسطیں ادا کرنی ہیں جبکہ سیلاب سے ہماری معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت انہیں اپنے ملک میں ہونا چاہئے تھا کیونکہ پاکستان میں سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہیں ۔ انہیں ریلیف کی ضرورت ہے لیکن میں دنیا کو صورتحال سے آگاہ کرنے کےلئے آیا ہوں، ۔ پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں کے باعث بدترین سیلاب کا سامنا ہے ۔ موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بننے والے عوامل میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے 33ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں،400بچوں سمیت 1500 افراد سیلاب کی نذر ہوگئے، لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں،10 لاکھ گھرمکمل طور پر تباہ ہوگئے جبکہ جزوی طور پر متاثر ہونے والے گھروں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سمیت عالمی رہنمائوں کو اس صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ پاکستان تنہا اس صورتحال سے نہیں نمٹ سکتا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خود پاکستان کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا اورکہا کہ انہوں نے ایسی تباہی پہلے نہیں دیکھی۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان ،امریکی صدر جو بائیڈن اورفرانس کے صدر ایمانویل ماکروں سمیت عالمی رہنمائوں نے اس حوالے سے اقوام متحدہ میں اپنی تقاریر میں بھی اظہارخیال کیا ہے اورزور دیا ہے کہ پاکستان کو اس وقت بڑی مدد کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے ہماری جو مدد کی اس پر شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ہمیں اس سے کہیں زیادہ اور فوری مدد کی ضرورت ہے ، لاکھوں بچے بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، کھڑے پانی سے وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں کمبل ، خوراک بالخصوص بچوں کی غذا کی ضرورت ہے ، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 30ارب ڈالر لگایا گیا ہے، ہمیں لوگوں کی بحالی اورتعمیر نو کےلئے مددکی ضرورت ہے، متاثرین کی دوبارہ آباد کاری کرنا ہے اور زراعت اورصنعت کو بحال کرنا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ روس کےصدر نے ملاقات میں گیس کی فراہمی کے حوالےسے جائزہ لینے کا یقین دلایا ہے لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی کمٹمنٹ نہیں ہوئی، پاکستان روس سے گندم کی خریداری کا بھی خواہاں ہے کیونکہ سیلاب کے باعث زمین گندم کی بوائی کےلئے تیار نہیں ہوسکتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے ہماری مدد کرنے میں تاخیرکی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

پاکستان کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اتحاد، یکجہتی ، مصالحت اور امن کی ضرورت ہے، موجودہ صورتحال ہم سے اخوت اورایک دوسرےکا ہاتھ تھامنے کا تقاضہ کرتی ہے ، یہ وقت باہمی اختلافات اور سیاست کا نہیں، انسانیت کی خدمت اورمتاثرین کی مدد کےلئے مل کر کام کرنے کا ہے، سیلاب متاثرین کوکمبل،ادویات، خیموں، خوراک کی ضرورت ہے، ہمیں ذاتی پسند اورنا پسند ہوکرآگے بڑھنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا اس مشکل صورتحال میں ہماری مدد کےلئے آگے آئے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی سے آج ہم متاثر ہیں تو کل کوئی اور بھی ہوسکتا ہے۔بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اوربھارت ہمسایہ ممالک ہیں اور ہمیں پرامن ہمسائیوں کے طور پر رہنا ہے ، امن کا قیام واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ہم اپنے عوام کی زندگی کو بہتر بناسکتے ہیں، پاکستان اوربھارت بات چیت کےذریعے اپنے باہمی تنازعات طے کرسکتے ہیں۔

4 thoughts on “وزیراعظم شہبازشریف کی امریکی صدرجوبائیڈن سے ملاقات

  1. … [Trackback]

    […] Find More on on that Topic: daisurdu.com/2022/09/23/وزیراعظم-شہبازشریف-کی-امریکی-صدرجوبا/ […]

  2. … [Trackback]

    […] Read More on to that Topic: daisurdu.com/2022/09/23/وزیراعظم-شہبازشریف-کی-امریکی-صدرجوبا/ […]

  3. … [Trackback]

    […] Here you can find 12758 more Info to that Topic: daisurdu.com/2022/09/23/وزیراعظم-شہبازشریف-کی-امریکی-صدرجوبا/ […]

  4. … [Trackback]

    […] Here you will find 6438 more Info to that Topic: daisurdu.com/2022/09/23/وزیراعظم-شہبازشریف-کی-امریکی-صدرجوبا/ […]

Comments are closed.