وزیراعظم شہبازشریف نیویارک میں دوسرے روز کی مصروفیات

Spread the love

وزیراعظم شہباز شریف سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدرسیساکوروسی سے ملاقات کی ہے۔انہوںنے جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کا صدر منتخب ہونے پر سیسابا کوروسی کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی،عالمی معاشی بحران،کورونا اور بڑی طاقتوں میں کشیدگی جیسے چیلنجز درپیش ہیں ۔ توقع ہے صدر جنرل اسمبلی کی قیادت میں چیلنجز سے نمٹنے میں موثر حکمت عملی وضع کی جائے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جامع اصلاحات ہونی چاہئیں۔ بین الحکومتی مذاکرات  تمام ملکوں کی توقعات کے مطابق تعمیری اور شفاف ہونے چاہییں

وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کوسیلاب کی شکل میں اپنی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے ۔ عالمی برادری موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں پاکستان کی بھر پور مدد کرے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے  پاکستان کے ساتھ ہمدردی  اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئےبھر پور تعاون کا اعادہ کیا۔ انہوں نےکہا کہ دنیا کو اس مشکل وقت میں پاکستان کی بھر پور مدد کرنا ہو گی۔موسمیاتی تبدیلی عالمی مسئلہ ہے جس کا عالمی سطح پر حل نکالنا چاہیے۔ وزیراعظم نے صدر جنرل اسمبلی کو مسئلہ کشمیر ، افغانستان اور اسلامو فوبیا جیسے ترجیحی امور سے آگاہ کیا

اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ انتونی  بلنکن نے ملاقات کی۔امریکی وزیر خارجہ نےپاکستان میں سیلاب متاثرین سے یکجہتی کا اظہارکیا۔ امریکی وزیرخارجہ انتونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی مالیاتی فنڈ کی  منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا نے ملاقات   کی جس میں معاشی  تعاون  پر  تبادلہ خیال ہوا ۔وزیراعظم نے آئی ایم ایف کی سربراہ کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور اس سلسلے میں درپیش چیلنجوں سے آگاہ کیا۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہبازشریف سےورلڈ بنک  کے صدر ڈیوڈ آر مالپاس نے ملاقات کی۔  جس میں   پاکستان میں  بنیادی ڈھانچے، زراعت، دیہی اور شہری ترقی، سماجی خدمات کے ساتھ مستحکم  اقتصادی ترقی کیلئے عالمی بینک کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاکستان کیساتھ عالمی بینک کی شراکت داری کو سراہا ۔انہوں نےورلڈ بنک  کے صدر کو معیشت کی مضبوطی، قیمتوں میں استحکام اور ملکی اقتصادی پالیسیوں سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔  وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں پاکستان میں بے مثال تباہ کن سیلاب کے تباہ کن اثرات سے آگاہ کیا اور  موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کےپاکستان کے عوام اور معیشت پراثرات  کو کم کرنے کے لیے عالمی برادری کےکردار پر بھی روشنی ڈالی ۔

وزیراعظم انہوں نے سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے لیے 372 ملین امریکی ڈالر فراہم کرنے پر ورلڈ بینک گروپ کا شکریہ ادا کیا۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ن کاموسمیاتی تبدیلیوں میں بہت کم حصہ  ہےتاہم پھر بھی اسے غیر متناسب اثرات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ورلڈ بنک  کے صدر   نے کہا کہ پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے   عالمی برادری  کو آگے بڑھنا  چاہیے۔انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور تباہی پر ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اورورلڈ بینک کی طرف سےتعمیر نو اور بحالی کی کوششوں میں تعاون کا یقین دلایا  ۔  ورلڈ بنک  کے صدر   نے سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں میں پاکستان کی مدد کے لیے فوری طور پر 850 ملین امریکی ڈالر کی دوبارہ رقم دینے کا عزم بھی کیا۔بات چیت میں ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے پاکستان میں گورننس اور خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔