پاکستان میں جعلی ادویات کی روک تھام کے لئے چھاپے

Spread the love

پاکستان میں ڈرگ مافیا نے انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا ۔ ملک میں غیرمعیاری اور ان رجسٹرڈ ادویات کی فروخت کے انکشاف کے بعد انتظامیہ بھی حرکت میں آ گئی۔

وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے ڈریپ کی نیشنل ٹاسک فورس کو جعلی اور ان رجسٹرڈ ادویات کے خلاف کریک ڈاون کی ہدایت جاری کر دیں۔

ترجمان وزارت صحت کے مطابق نیشنل ٹاسک فورس کے تحت پشاور ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن نے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عباس خان اور ضلعی انتظامیہ کی زیر قیادت کارخانو بازار پشاور میں بڑی کاروائی کی ۔  اس دوران ساڑھے تین کروڑ مالیت کی غیر رجسٹرڈ ادویات برآمد کی گئی۔ غیر رجسٹرڈ ادویات کی فروخت میں ملوث 25 سٹورز کو سربمہر کر دیا گیا

ڈریپ کی تشکیل کردہ خصوصی ٹیموں نے اسلام آباد، راولپنڈی اورلاہور میں مختلف میڈیکل سٹور اور فارمیسیز  پر چھاپے مارے۔ ترجمان وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کےمطابق اسلام آباد میں ڈریپ کی ٹیم دیگر آفیسرز نے لہتراڑ روڈ پر موجود میڈیکل سٹورز اور فارمیسیز پر کاروائیوں میں حصّہ لیا ۔مزید برآں ادویات کےُنمونے حاصل کرنے کے علاوہ سٹا ک کو سر بمہر کر دیا گیا۔

لا ہور کے فیڈرل ڈرگ انسپکٹر نے  ایک امپورٹ ایسٹیبلشمنٹ  پر چھاپا مارا۔ زندگی بچانے والی دوا20 فیصد کی مجوزہ قیمت سے زائد قیمت پر فروخت پر ڈرگ ایکٹ کے تحت کاروائی کی ۔

وفاقی وزیرصحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ عوام کو معیاری اور کوالٹی کی ادویات کی فراہمی کیلئے پر عزم ہیں ۔ ملک بھر جعلی ان رجسٹرڈ اور غیر معیاری ادویات کی روک تھام کیلئے نیشنل ٹاسک فورس ملک بھر میں چھاپے مارے گی ۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اپنی زمہ داریوں کو نبھانے کیلئے موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔

عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ ڈریپ میرٹ شفافیت پر یقین رکھتے ہوئے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ ڈریپ ایکٹ کے تحت قانون کاروائی کی جائے گی ۔