چین میں زلزلے سےہلاکتوں کی تعداد66تک پہنچ گئی

Spread the love

چین کے صوبے سیچوان میں آنے والے زلزلے نے تباہی مچا دی۔ پیر کے روز چین کے صوبے سیچوان میں 6 اعشاریہ 8 کی شدت سے آنے والے سے عمارتیں لرز اُٹھیں ۔ لینڈ سلائیڈنگ سے کئی گھر منہدم ، مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ۔چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق اب تک زلزلے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 66 تک جا پہنچی جبکہ 250 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
چینی صدر شی جن پنگ نے مقامی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زندگیاں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سیچوان میں آئے زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں پر شدید دکھ ہے۔اس دکھ کی گھڑی میں پاکستان متاثرہ خاندانوں، عوام اورچینی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیںسعودی عرب نے بھی صوبہ سچوان میں آنے والے شدید زلزلے پر چین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ زیر زمین 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلے سے سیچوان کے شہر گانزی میں سب سے زیادہ نقصان ہواجہاں 38 افراد موت کی آغوش میں چلے گئے ۔ جبکہ یان شہر میں 28 ہلاکتیں ہوئیں۔ 15 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
زلزلے کے نتیجے میں صوبائی دارالحکومت چینگدو میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور عمارتیں لرز اٹھیں۔ دو کروڑ سے زائد آبادی والے اس شہر میں اس وقت سخت کرونا لاک ڈاؤن بھی نافذ ہے۔ صوبے کے سیاحتی مقام ہیلوگومیں 200 سیاح پھنسے ہیں جن کو نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ زلزلے کی وجہ سے تبت کے تاریخی قصبے موکسی میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ، جبکہ کئی مقامات پر مواصلات کا نظام متاثر ہے۔ چینی خبر ردساں ادارے کے مطابق زلزلے کی وجہ سے 50 ہزار افراد کو عارضی طور پر خیموں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
چینی حکام نے صوبے میں ایمرجنسی لیول 3 تک بڑھادی ہے۔ جبکہ عوام کے ریلیف کے لیے امدادی سرگرمیاں بھی تیزی سے جاری ہیں۔ چینی میڈیا کے مطابق امدادی سامان کی پہلی کھیپ جس میں 320 خیمے، 2200 امدادی پیکجز، 1200 لحاف اور 300 فولڈنگ بیڈ شامل تھے متاثرہ علاقے میں بھیجے گئے ہیں۔ مقامی حکام زخمیوں کو بچانے، اور متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی مرمت، زلزلے کی وجہ سے ہونے والی ثانوی آفات کو روکنے اور جانی و مالی نقصان کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔
سیچوان، تبتی پلیٹو کے اس کنارے پر ہے جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں ملتی ہیں، اور یہاں باقاعدگی سے زلزلے آتے رہتے ہیں۔ جون میں دو زلزلوں میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جبکہ چین میں آنے والا سب سے مہلک زلزلہ 2008 میں 7.9 شدت کا تھا جس میں سیچوان میں تقریبا 90 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔