سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنی اتحادی حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے پر تشویش کا اظہار کر دیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے اور ساتھ ہے لیکن اس طرح کے فیصلوں پر مشاورت ضرور ہونا چاہئیے ۔ہم سب اس حکومت میں عوام کو ریلیف دینے آئے ہیں اور یہی ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ صدر زرداری وزیراعظم کے ساتھ ہیں ۔ جلد ان سے ملاقات کروں گا اور اس میں معاشی ٹیم کے بارے میں بھی بات ہوگی۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے پر تشویش کا اظہار
پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے اور ساتھ ہے لیکن اس طرح کے فیصلوں پر مشاورت ضرور ہونا چاہئیے، صدر زرداری@AAliZardari
— PPP (@MediaCellPPP) August 16, 2022
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے وضاحت کی کہ انہوں نے یہ نہیں کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھے گی بلکہ کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس نہیں لگاؤں گا۔ پیٹرول کا معاملہ آٹو میٹک ہے ۔ یہ اوگرا سے آتا ہے، ہم نے تو ٹیکس بڑھایا نہ کم کیا۔ ہم نے یہ وزیراعظم کو بھیجا جسے انہوں نے منظور کرلیا۔ گزشتہ دنوں ڈالر 235 پر تھا تو ہم نے پیٹرول تین روپے سستا کیا تو کسی نے نہیں پوچھا۔ اب اگلا ہدف مہنگائی کم کرنا ہے جس میں پیٹرول اور ڈیزل نیچے لانا ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ہر فیصلے کا پابند ہوں اور ذمہ داری سے کھڑا ہوں، ہم اب پاکستان کا سری لنکا سے موازنہ نہیں کرسکتے، آگے بھی مستقبل میں مشکل فیصلے کرتے جائیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ڈالر 17 جولائی کے بعد ہمارے کنٹرول سے نکل گیا تھا، ہم نے ڈالر کو 239 روپے پر کنٹرول کرنا شروع کیا لیکن اب ڈالر نیچے آرہا ہے ۔ میں پہلے بھی کہتا تھا کہ درآمد کم ہوگی تو روپیہ مضبوط ہوگا۔ ہم نے غیرضروری اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی ہے ۔10 فیصد ایکسپورٹ نہ کرنے والوں پر اضافی ٹیکس لاگو کریں گے، ہمارے پاس اب ڈالر کی آمد زیادہ اور اخراج کم ہے۔
حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 6روپے 72 پیسے کا اضافہ کیا
واضح رہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 6 روپے 72 پیسے فی لیٹر اضافےکے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 91 پیسے فی لیٹر کی گئی ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 51 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 244 روپے 44 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت میں 1 روپے 67 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے اور نئی قیمت 199 روپے 44 پیسے فی لیٹر کی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 43 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 191 روپے 75 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ۔اور قیمتوں میں تقریباً 4 ڈالر فی بیرل سے زائد کمی ہوئی ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق برطانوی خام تیل برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 4.35 ڈالر کم ہوکر 93.80 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 4.23 ڈالر کمی کے بعد 87.86 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔امریکی خام تیل کی قیمت 5.2 فیصد کمی کے بعد 87 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔برینٹ تیل کی قیمت بھی 5 فیصد کم ہو کر 93 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔