امریکہ کا’رجیم چینج‘ کی کوششوں کا اعتراف

Spread the love

امریکہ کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے اعتراف کیا ہے کہ کئی بار دوسرے ملکوں کی حکومتوں کی تبدیلی کے لیے بغاوت کی کوششوں کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے اقوام متحدہ میں سابق سفیر اور مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے گزشتہ برس ٹرمپ کے حامیوں کے کیپیٹل ہل پر حملے سے متعلق کانگریس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نئے سنسنی خیز انکشاف کر دیئے۔

جان بولٹن کا سی سی این این سے گفتگو میں اعتراف

سی این این سے گفتگو میں جان بولٹن نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کئی بار دوسرں ممالک میں ’’رجیم چینج‘‘کے لیے وہاں کی اپوزیشن جماعتوں کی بغاوتوں میں مدد کی تھی اور اس کام میں کافی محنت لگتی ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے اُس وقت کے مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ رجیم چینج کا کام ٹرمپ نے نہیں بلکہ میں نے کیا تھا۔ سابق صدر میں اتنی صلاحیت ہی نہیں تھی کہ بہترین منصوبہ بندی والی رجیم چینج کرسکتے۔

وینزویلا میں کوشش ناکام ہوگئی تھی

سابق صدر ٹرمپ کے مشیر قومی سلامتی کے اس اعتراف پر میزبان نے حیرانگی سے پوچھا کہ وہ رجیم چینج کی کن کوششوں کا ذکر کر رہے ہیں؟ جس پر جان بولٹن نے برجستہ وینزویلا کا نام لیتے ہوئے کہا کہ یہ کوشش ناکام ہوگئی تھی۔

جان بولٹن نے اس حوالے سے تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ مزید تفصیلات میں نہیں جارہا لیکن میں نے اس دوران دیکھا کہ ایک اپوزیشن کو منتخب صدر کو غیر قانونی طور پر ہٹانے کے لیے کیا کچھ کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ 2019 میں جان بولٹن نے کھلے عام وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر جون گوائیڈو کی حمایت کی تھی جس نے فوج سے مطالبہ کیا تھا کہ صدر کا تختہ الٹنے کے لیے میری مدد کی جائے۔اپوزیشن لیڈر کی دلیل یہ تھی کہ سوشلسٹ صدر نکولس مادورو دوبارہ غیر قانونی طریقے سے منتخب ہوا تھا۔ انجامِ کار وینز ویلا کا سوشلسٹ صدر اپنے اقتدار پر قائم رہنے پر قائم رہا۔منتخب حکومت کے خلاف سازش کرنے پر دو سابق امریکی فوجیوں ایرون بیری اور لیوک ڈینمن کو گرفتار کر کے دہشت گردی کا مقدمہ بھی چلایا گیا تھا۔

کئی ممالک کی منتخب حکومت کے خاتمے پر انگلیاں امریکا کی جانب اٹھتی رہی ہیں

یاد رہے کہ کئی ممالک کی منتخب حکومت کے خاتمے پر انگلیاں امریکا کی جانب اٹھتی رہی ہیں تاہم یہ پہلی بار ہے کہ کسی اعلیٰ امریکی عہدیدار نے کھلے عام رجیم چینج کا اعتراف کیا ہو۔

جان بولٹن کے اس اعتراف کے بعد سوشل میڈیا پر خارجہ پالیسی کے ماہرین نے 1953 میں ایرانی قوم پرست وزیر اعظم محمد مصدق کی معزولی اور ویتنام کی جنگ، افغانستان اور عراق میں امریکی کے کردار پر کڑی تنقید کی۔

قانون سازوں کے پینل نے منگل کے روز سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس امر کا الزام دیا کہ انھوں نے تشدد کے لیے اشتعال انگیزی کی تھی ۔ 2020 کا صدراتی الیکشن ہارنے کے بعد آخری وقت تک اقتدار سے چمٹے رہنے کی کوشش کی تھی۔

قانون سازوں کی سی این این اینکر کےساتھ گفتگو

قانون سازوں نے یہ بات سی این این کے اینکر جیک ٹیپر کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ تاہم جان بولٹن نے کہا "ڈونلڈ ٹرمپ بغاوت کروانے میں اتنے ماہر نہ تھے کہ وہ بغاوت کا منصوبہ احتیاط کے ساتھ بنا لیتے۔” بعد ازاں انہوں نے مزید کہا "یہاں نہیں لیکن دوسری جگہوں پر بہت کام کیا گیا ہے بغواتیں کرانے کے لیے اور یہ وہ کچھ نہیں تھا جو ٹرمپ نے کوشش کی۔”

اس موقع پر اینکر ٹیپر نے پوچھا کہ "آپ بغاوتیں کرانے کی کن کوششوں کا ذکر کر رہے ہیں؟” جان بولٹن نے کہا "میں خاص واقعات کا اس حوالے سے ذکر نہیں کر رہا۔” یہ بات انھوں نے وینز ویلا کا ذکر کرنے سے پہلے کہی۔ جبکہ ان کا وینزویلا کے بارے میں کہنا تھا کہ ” یہ کامیاب نہ ہوئی جتنی کہ ہم نے اس کے لیے کوشش کی تھی۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ ایک اپوزیشن کو غیر قانونی طور پر منتخب کیے گئے صدر کا تختہ الٹنے کے لیے کیا کرنا پڑتا ہے”

اینکر نے کہا مجھے لگتا ہے کہ آپ کے پاس اور بھی بہت کچھ کہنے کو ہے جو آپ نہیں کہہ رہے، وینز ویلا سے بھی زیادہ۔ جس کے جواب میں بولٹن نے کہا "ہاں مجھے یقین ہے ایسا بہت کچھ ٓہے۔”

فارن پالیسی کے بہت سارے ماہرین عام طور پر واشنگٹن کو تنقیدکرتے ہیں

فارن پالیسی کے بہت سارے ماہرین عام طور پر واشنگٹن کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں کہ واشنگٹن دوسرے ملکوں میں مداخلت کی تاریخ رکھتا ہے۔ امریکہ نے 1953 میں ایران کے قوم پرست وزیر اعظم محمد مصدق کو اقتدار سے الگ کرایا تھا۔ اسی طرح ویتنام پر حملہ، عراق اور افغانستان پر چڑھائی امریکی مداخلت کی مثالیں ہیں۔ لیکن ایسا عام طور پر میں ہوتا کہ امریکی سرکاری ذمہ دار کھلے عام اس چیز کا اعتراف کرے۔ جیسا کہ جان بولٹن نے کیا ہے۔ جان بولٹن نے بڑے ہلکے پھلکے سے انداز میں بیان کر دیا کہ وہ کس طرح دوسرے ملکوں میں بغاوتوں کی مدد کرتے رہے۔

6 thoughts on “امریکہ کا’رجیم چینج‘ کی کوششوں کا اعتراف

  1. … [Trackback]

    […] Information on that Topic: daisurdu.com/2022/07/13/امریکہ-کا-دوسرے-ملکوںرجیم-چینج-کی-ک/ […]

  2. … [Trackback]

    […] Information on that Topic: daisurdu.com/2022/07/13/امریکہ-کا-دوسرے-ملکوںرجیم-چینج-کی-ک/ […]

  3. … [Trackback]

    […] Here you can find 13431 additional Information on that Topic: daisurdu.com/2022/07/13/امریکہ-کا-دوسرے-ملکوںرجیم-چینج-کی-ک/ […]

  4. … [Trackback]

    […] Here you will find 10875 additional Info to that Topic: daisurdu.com/2022/07/13/امریکہ-کا-دوسرے-ملکوںرجیم-چینج-کی-ک/ […]

  5. … [Trackback]

    […] Read More on on that Topic: daisurdu.com/2022/07/13/امریکہ-کا-دوسرے-ملکوںرجیم-چینج-کی-ک/ […]

  6. … [Trackback]

    […] Find More on that Topic: daisurdu.com/2022/07/13/امریکہ-کا-دوسرے-ملکوںرجیم-چینج-کی-ک/ […]

Comments are closed.