الیکشن کمیشن آف پاکستان نئے انتخابات کے لئے تیار

Spread the love

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دو نئے ممبران نے حلف اٹھا لیا ۔ بابر حسن بھراونہ پنجاب ، جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ خان نے بطور ممبر خیبرپختونخوا حلف اٹھایا ۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے دونوں ممبران سے اُن کے عہدوں کا حلف لیا۔ نئے ممبران کے تقرر سے الیکشن کمیشن کی تشکیل مکمل ہوگئی ۔ تقریب حلف برداری میں الیکشن کمیشن حکام کے علاوہ  ممبران کے اہل خانہ نے شرکت کی۔ صدرمملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر دو نئے ممبران کے تقرر کی منظوری دی تھی ۔

 

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے لئے ہمیشہ تیار ہے،، نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ۔ الیکشن کمیشن کا کام صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ہے ۔

 

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں پر تیزی سے کام جاری ہے ۔  مردم شماری کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا موقف واضح تھا ۔ مردم شماری سرکاری طور پر شائع ہونے سے قبل حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں ۔ مئی  2021  میں 2017  کی مردم شماری کے نتائج شائع ہوئے ۔ نئی حلقہ بندیوں پر کام مردم شماری کے نتائج شائع ہونے کے بعد شروع کیا ۔ 2018 کے انتخابات اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے خصوصی آئینی ترمیم لائی گئی تھی ۔

 

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیجیٹل مردم شماری کرانا چاہتی ہے  ۔ ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج دسمبر 2022 تک ملے تو بروقت حلقہ بندیاں ہو سکتی ہیں  ۔ اگر نتائج تاخیر کا شکار ہوئے تو 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں پر انتخاب ہوگا ۔

 

انہوں نے بتایا کہ اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کا کیس سابق ڈپٹی سپیکر نے الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا ۔ فارن فنڈنگ پر سماعت جاری ہے ، فریقین کو صفائی کا موقع دینا ضروری ہے ۔ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہے ۔ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے بلا خوف کرتا ہے اور کرتا رہے گا ۔  فیصلوں سے کوئی ناراض یا راضی ہوتا ہے یہ ان کا مسئلہ ہے ۔ سماعت میں کیا کچھ ہوتا ہے صحافی بہترین جج ہیں۔