STI اور Pap ٹیسٹ کے بارے میں ضروری معلومات

Spread the love

ہر وہ چیز جو آپ کو STI اور Pap ٹیسٹ کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔

Spread the love

جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کے بارے میں بات کرنا ضروری ہے۔ انفیکشنز سے بچنے کے لئے باقاعدگی سے ایس ٹی آئی ٹیسٹنگ، پیپ ٹیسٹ، خواتین کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں خواتین کو مختلف قسم کے کینسرز بھی ہو سکتے ہیں۔

 HPV، یا انسانی پیپیلوما وائرس، سب سے زیادہ عام طور پر منتقل ہونے والاوائرس STI ہے (اور مردوں اور عورتوں دونوں میں عام ہے) ۔ لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی بدولت اب زیادہ تر STIs قابل علاج ہیں اور HPV کے زیادہ تر کیسز بغیر کسی پیچیدگی کے حل ہو جاتے ہیں۔

علم طاقت ہے، خاص طور پر جب بات آپ کی جنسی اور تولیدی صحت کی ہو۔ اس لئے آپ کو Pap smears اور STI ٹیسٹوں کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ مرد اور خواتین دونوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

STI ٹیسٹ کیا ہے؟

ایس ٹی آئی ٹیسٹ اکثر مختلف ٹیسٹوں کا مجموعہ ہوتے ہیں۔ ان میں خون کا ٹیسٹ، پیشاب کا ٹیسٹ اور دیگر مختلف ٹیسٹ شامل ہیں۔ ٹیسٹ کے دوران آپ کی ولوا، اندام نہانی، گریوا، بیضہ دانی، فیلوپین ٹیوبوں اور بچہ دانی کی جانچ کی جاتی ہے۔ خون کے ٹیسٹ ایچ آئی وی، سیفیلس اور ہیپاٹائٹس بی کے لیے ہوتے ہیں، باقی سب ٹیسٹ عام طور پر تولیدی اعضا اور جنسی عمل کی صحت جانچنے کے لئے کئےجاتے ہے۔

کیا بغیر علامات STI  کیا جانا چاہئے؟

اس کا جواب ایک زبردست ہاں ہے۔ درحقیقت، اس طرح زیادہ تر STIs بغیر علامات سامنے آئے منتقل ہوتے ہیں۔ باقاعدگی سے ٹیسٹ کروانا ضروری ہے تاکہ غیر علامتی جراثیموں کا علاج کیا کرکے انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ ڈاکٹرز کے مطابق "چونکہ تمام ایس ٹی آئی بغیر کسی علامات کے ظاہر ہو سکتے ہیں، اس لیے اکثر لوگ یہ نہیں جانتے کہ انہیں کوئی بیماری ہو گئی ہے۔”  ایس ٹی آئی ٹیسٹنگ کے لیے ہمیشہ مستند ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور اچھے کلینک کا انتخاب کریں اور ٹیسٹ سے قبل ڈاکٹر سے ضرور پوچھیں کہ کون کون سے مخصوص ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ چونکہ کچھ انفیکشن پیشاب کے ذریعے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں، دوسرے خون کے ذریعے اور  کچھ اعضائے مخصوصہ کے ذریعے۔ اس لیے ضروری ہے کہ آپ ٹیسٹوں سے قبل ڈاکٹر سے استفسار کریں کہ کون کون سے ٹیسٹ کئے جائیں گے اور کون کون سے نہیں۔

STIs کے لیے آپ کو کتنی بار ٹیسٹ کرانا چاہیے؟

اچھے معالج تجویز کرتے ہیں کہ مریض علامات سامنے آنے کی صورت میں ٹیسٹ کروائیں یا پھر اس وقت جب انہیں لگے کہ وہ غیر محفوظ جماع کر چکے ہیں۔ لیکن اگر علامات نہیں ہیں اور آپ جنسی عمل کا حصہ بھی نہیں بن رہے تو پھر نہ کروانے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جنسی طور پر فعال شخص کا سالانہ کم از کم ایک مرتبہ STIs کے لیے ٹیسٹ کیا جانا چاہیے۔ اس میں وہ لوگ شامل ہیں جو طویل المدتی یا یک زوجگی کے رشتوں میں ہیں۔ کیونکہ یہ ہمیشہ واضح نہیں ہوتا ہے کہ لوگوں کو کب اور کیسے انفیکشن ہو سکتا ہے اور یقیناً ہر کسی میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ جب آپ ٹیسٹ کرواتے ہیں، تو آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ ایس ٹی آئی ہے یا نہیں اس لئے چیک اپ نہ کروانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔”

پیپ ٹیسٹ کیا ہے؟

پیپ ٹیسٹ اعضائے مخصوصہ کو چیک کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ جس میں اکثر ڈاکٹر بچہ دانی اور بیضہ دانی کو چیک کرنے کے لیے دو انگلیاں ڈال کر پیٹ کو تھپتھپاتا ہے جس سے یہ بتانے میں مدد مل سکتی ہے کہ آیا رسولی یعنی سسٹ یا یوٹیرن فائبرائڈز کی علامات ہیں یا نہیں۔ پہلے پیروں کو رکاب میں ڈال کر ڈاکٹر اندام نہانی میں سپیکولم (ایک پلاسٹک کا آلہ جو بطخ کی چونچ کی طرح دکھائی دیتا ہے) ڈالیں گے تاکہ اندام نہانی اور گریوا کو واضح طور پر دیکھ سکیں۔ وہاں سے ڈاکٹر گریوا سے خلیات جمع کرنے کے لیے برش کا استعمال کرے گا۔ اس کے بعد ہلکا ہلکا خون بہنا یا دھبے آنا معمول ہے۔

پیپ ٹیسٹ اور اندام نہانی کے امتحان میں کیا فرق ہے؟

پیپ ٹیسٹ اور ایس ٹی آئی ٹیسٹ دونوں ہی ایک نمونہ استعمال کرتے ہیں، لوگ اکثر ان دونوں کو آپس میں جوڑ دیتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ایس ٹی آئی ٹیسٹ اور پیپ ٹیسٹ ایک ہی چیز ہے۔ لیکن ایک جیسے آلات کے استعمال کے باوجود دونوں ٹیسٹوں کے درمیان بڑا فرق ہے۔ پیپس ایک مخصوص ٹیسٹ ہے جہاں آپ HPV سے متعلق کینسر سے پہلے کی تبدیلیوں کی جانچ کے لیے سروائیکل سیلز لیتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ Paps صرف HPV سے متعلق گریوا پر غیر معمولی خلیات کے لیے ٹیسٹ کرتا ہے جبکہ STI ٹیسٹنگ، اندام نہانی کے اندر سے لیے گئے نمونوں پر انحصار کرتا ہے۔

STI ٹیسٹنگ ایمرجنسی روم میں کی جا سکتی ہے لیکن یہ Pap ٹیسٹ سے مختلف ٹیسٹ ہیں۔ دونوں ٹیسٹ ہمیشہ ایک ساتھ نہیں کیے جاتے ہیں اور مختلف فیکٹرز کی جانچ کے لئے کئے جاتے ہیں۔ پیپ ٹیسٹ صرف HPV اور کینسر کی اسکریننگ کے لیے کیا جاتا ہے، یہ اکثر ایمرجنسی میں نہیں کیا جاتا۔

پیپ ٹیسٹ سے کتنا نقصان ہوتا ہے؟

خواتین کے ذہن میں پیپ ٹیسٹ کو لے کر سوال پیدا ہوتا ہو گا کہ کیا اس سے تکلیف ہوگی؟ اگرچہ اس سوال کا جواب انفرادی تجربے پر منحصر ہے (نیز کسی کے تکلیف کو برداشت کرنے پر)، لیکن زیادہ تر کیسز میں اس سے تکلیف نہیں ہوتی ہے۔

HPV کیا ہے؟

ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) ایک وائرل انفیکشن ہے اور پیپ ٹیسٹ کے دوران اسی کو چیک کیا جاتا ہے۔ یہ سب سے زیادہ عام طور پر منتقل ہونے والا STI ہے۔ یہ وائرس بہت سے مختلف قسم کے تناؤ پیدا کرتا ہے جب کہ کچھ تناؤ جننانگ مسوں یا سروائیکل کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔

کیا سب خواتین کو HPV نہیں ہوتا؟

یہ تھوڑی سی غلط فہمی ہے لیکن ہاں، اکثر خواتین کو HPV کا تناؤ، علامات کے بغیر، اور بغیر کسی مسئلے کے ہوتے ہیں اور پھر ٹھیک بھی ہو جاتے ہیں۔ کینیڈا میں تقریباً 30 سال سے کم عمر ہر خاتون (70 سے 80 فیصد) کو تناؤ کا سامنا ہوتا ہے۔ کچھ تناؤ گریوا کے کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب انفیکشن کا علاج نہیں کرایا جاتا۔ اس لئے پیپ ٹیسٹ کروایا جاتا ہے تاکہ انفیکشن کا پتہ لگا کر اسے ختم کیا جا سکے کیونکہ ایسی غیر معمولی چیزیں سروائیکل کینسر کا باعث بن سکتی ہیں۔

HPV کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟

HPV جنسی سرگرمیوں کے ذریعے منتقل ہوتا ہے جس سے جنسی طور پر فعال افراد کو وائرس کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔ HPV ویکسین HPV انفیکشن کو روکنے کے لیے انتہائی موثر ہے۔ اس لیے انہیں سروائیکل کینسر میں تبدیل ہونے کا موقع نہیں ملتا- یہ بنیادی روک تھام ہے۔ ثانوی روک تھام وہ مرحلہ ہے جہاں آپ کو تناؤ محسوس ہوتا ہے اور ڈاکٹرز اسے پریشانی کا باعث بننے سے روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سروائیکل کینسر کا نشانہ بننے والے زیادہ تر لوگ وہ لوگ ہوتے ہیں جو انفیکشن سے بروقت جان نہیں چھڑاتے۔ اس کینسر کے مختلف عوامل ہیں جن میں تمباکو نوشی اور قوت مدافعت کا کم ہونا بھی شامل ہیں۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ باقاعدگی سے پیپ ٹیسٹ کرواتے رھیں، چاہے آپ کو HPV ویکسین لگ چکی ہو۔ جن ممالک میں اسکریننگ کے لیے اچھے پروگرام ہیں، وہاں گریوا کا کینسر بہت کم ہے، کیونکہ یہ پروگرام بہت اچھے طریقے سے کام کرتے ہیں۔

HPV ویکسین لینا چاہئے؟

HPV ویکسین انتہائی موثر اور تمام مردوں اور عورتوں کے لیے تجویز کی جاتی ہے، اور کینیڈا جیسے ملک میں ساتویں جماعت کے طلباء کو مفت دی جاتی ہے۔ کچھ ڈاکٹرز کی رائے یہ ہے کہ HPV انفیکشن کی روک تھام کے لئے ہر نو سے 50 سال کی عمر کے فرد کو ویکسین دی جانی چاہئیے تاکہ سروائیکل کینسر سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔ بالغ ہونے کے ناطے، ویکسین کی تین خوراکیں ہوتی ہیں اور اس کی کل قیمت تقریباً 600 ڈالر ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں بھی یہ ویکسین مخصوص اسپتالوں یا فارمیسیز میں دستیاب ہے۔ جو کینسر کے ابتدائی مرحلے کے لئے کارگر ہے۔

غیر معمولی پیپ ٹیسٹ کا کیا مطلب ہے؟

جب آپ کا غیر معمولی پیپ ٹیسٹ ہوتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے ٹیسٹ کا نتیجہ ضروری طور پر واضح نہیں ہوتا ہے- لیکن یہ ہمیشہ تشویش کا باعث نہیں ہوتا ہے۔ درحقیقت، پیپ ٹیسٹ کی فریکوئنسی ہر تین سال میں تبدیل ہوتی پائی گئی ہے۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ بہت سے عوامل کے باعث غیر معمولی نتیجہ ہو سکتا ہے بشمول آپ کے ٹیسٹ سے ایک دن پہلے جنسی تعلقات، تھوڑا سی سوزش وغیرہ۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہر تین سال بعد ٹیسٹ تبدیل کرنے سے کینسر کی تشخیص میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

اگر آپ صحت کے حوالے سے فکرمند ہیں یا پھر کوئی تشویش کی بات ہے تو ٹیسٹ دہرایا بھی جا سکتا ہے یعنی تین سال کے نمبر سے پہلے ایک اور پیپ ٹیسٹ کروایا جا سکتا ہے۔

One thought on “STI اور Pap ٹیسٹ کے بارے میں ضروری معلومات

  1. … [Trackback]

    […] Information on that Topic: daisurdu.com/2022/05/08/sti-اور-pap-ٹیسٹ-کے-بارے-میں-ضرو/ […]

Comments are closed.