7چیزیں جو حمل کے بارے میں جاننا ضروری ہیں

Spread the love

حمل سے متعلق معلومات کے لئے 7 چیزوں کا جاننا ضروری

Spread the love

عام طور پرحمل کے بارے میں زیادہ تر خواتین کا رویہ ایک خوفناک طرز عمل کا سا ہوتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ حمل کے مراحل انتہائی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ اکثر خواتین دوسروں کی باتیں سن کر ساری زندگی حاملہ نہ ہونے کی کوشش میں گزارتی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود جب آپ حاملہ ہو جاتی ہیں تو پھر مختلف قسم کے اندیشے آنے لگتے ہیں ایک ان دیکھا خوف ہر وقت گھیرے رکھتا ہے۔

 خواتین کی فرٹیلیٹی کے بارے میں بہت ہمارے معاشرے میں بہت زیادہ مبہم پن کا شکار ہے۔ پرانی اور غلط معلومات اس سارے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا  دیتی ہیں۔ یہ آرٹیکل ہر عمر کی خواتین کے لئے پڑھنا ضروری ہے کیونکہ کنواری یا شادی شدہ خواتین کو ہمیشہ ایسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ مسائل نہ بھی ہوں تو بھی مفید معلومات حاصل کرنے میں کوئی مضائقہ تو نہیں ہے۔

خواتین یہ جاننا چاہتی ہیں کہ وقفے کی گولیاں چھوڑنے کے بعد وہ کتنی جلدی حاملہ ہو سکتی ہیں، یا قبل از پیدائش وٹامنز لینا کوئی مسئلہ تو نہیں بناتے، بچے کے بارے میں بھی بے حد متذبذب باتیں سننے کو ملتی ہیں۔ ذیل میں چند ایسے مسائل ہے۔

طویل عرصے تک برتھ کنٹرول پر رہنے سے بعد میں حاملہ ہونا مزید مشکل ہو جائے گا۔

ٹورنٹو سے تعلق رکھنے والی تولیدی ادویات کی ماہر ڈاکٹر مارجوری ڈکسن کے مطابق یہ افسانہ غلط ہے۔ ڈکسن کا کہنا ہے کہ "برتھ کنٹرول پر رہنا بعد میں آپ کے حاملہ ہونے کی صلاحیت کو متاثر نہیں کرتا ہے۔ "اگر آپ گولی چھوڑتے ہیں، تو فرض کر لیں کہ آپ حاملہ ہونے جا رہے ہیں۔” ڈکسن کا مزید کہنا کہ کچھ خواتین جن کو ماہواری آتی ہے ان کو گولی کے بعد حاملہ ہونے میں تھوڑا سا وقفہ ہو سکتا ہے۔ (مطلب یہ ہے کہ کچھ لوگوں کو باقاعدگی سے دوبارہ بیضہ نکلنے میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے)، زیادہ تر اگلے ہی مہینے حاملہ ہو جاتی ہیں۔

ڈاکٹر یولینڈا کرکھم (جو ماہر امراض نسواں اور ٹورنٹو کے یونٹی ہیلتھ اینڈ ویمنز کالج ہاسپیٹلز میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں) کے مطابق "برتھ کنٹرول دراصل آپ کی زرخیزی کی حفاظت میں مدد کر سکتا ہے۔” مثال کے طور پر، اینڈومیٹرائیوسس والی خواتین اسے اپنے کمزور ادوار کو سنبھالنے کے لیے استعمال کر سکتی ہیں۔ کرکھم کے مطابق لوگوں کو یہ بھی جان لینا چاہیے کہ پیدائش پر قابو پانے کے لئے پانچ سے دس سال تک کا وقفے سے رحم کے کینسر کا خطرہ 50 فیصد کم ہو جاتا ہے۔ جس میں طعنہ زنی کی کوئی بات نہیں۔

فوراً حاملہ نہ ہونا بالکل عام بات ہے

سچ! اگر آپ کی عمر 35 سال سے کم ہے اور آپ حاملہ ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، تو آپ کو ایک سال کی کوشش کرنے کے بعد صرف ماہر امراض نسواں کے پاس جانا چاہیے۔ ڈاکٹر ڈکسن کہتے ہیں "اس کا مطلب ہے کہ آپ نے حاملہ ہونے کے بہترین اوقات میں جنسی تعلق قائم کیا ہے، جو ہر مہینے بیضہ بننے سے تین دن پہلے تک ہے۔ (معلوم نہیں کہ آپ کا بیضہ کب نکلتا ہے؟ ڈکسن پیریڈ ٹریکر ایپ حاصل کرنے کی تجویز کرتا ہے)۔ ڈکسن کا کہنا ہے کہ "35 سال سے کم عمر کے لوگوں کی عام آبادی میں ہر سائیکل کے حاملہ ہونے کے 20 سے 25 فیصد امکانات ہوتے ہیں۔” اگر آپ کی عمر 35 سال سے زیادہ ہے، تاہم، آپ کو چھ ماہ کی شعوری کوشش کے بعد کسی ماہر سے ملنا چاہیے۔

کیا حاملہ نہ ہونا ہمیشہ عورت کی غلطی ہوتی ہے

شکر ہے، یہ 100 فیصد غلط ہے ہم کون ہیں،50 فیصد تک بانجھ پن اگر کلی طور پر نہیں تو کم از کم جزوی طور پر مردانہ بانجھ پن کے باعث ہو سکتا ہے۔ ڈکسن کہتے ہیں: "حاملہ ہونے کی صلاحیت صرف بیضے سے نہیں ہے۔ یہ سپرم کے بارے میں بھی ہے۔” جب بانجھ پن اور نطفہ کی بات آتی ہے تو یہ پیداوار کا مسئلہ ہو سکتا ہے (یعنی سپرمز ناکافی ہیں یا سپرم کی شکل ٹھیک نہیں  یا پھر سپرمز کے نقل و حرکت ٹھیک نہیں۔ ڈکسن کے مطابق سونا، شراب نوشی، منشیات یا تمباکو نوشی جیسی چیزیں سپرم کے معیار کو متاثر کر سکتی ہیں۔خصیے سپرم بنانے والی فیکٹریوں کی طرح ہیں۔ اگر آپ سگریٹ نوشی یا شراب پینا یا گرم ٹب میں جانا چھوڑ دیتے ہیں، تو تین ماہ بعد وہ ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

اسقاط حمل بہت کم ہوتے ہیں

ایسا نہیں ہے کیونکہ اسقاط حمل کی شرح بہت زیادہ ہے اس لئے یہ اب ایک عام سی بات ہے۔ 35 سال سے کم عمر خواتین میں تقریباً 15 فیصد کو اسقاط حمل ہو سکتا ہے۔ 35 سے زائد عمر میں اس  خطرے کی شرح 25 فیصد سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ 40 کی دہائی کے اوائل میں یہ تقریباً 50 فیصد ہوتا ہے۔ زیادہ تر اسقاط حمل، حمل کے پہلے 12 ہفتوں میں ہوتا ہے، جس کے بعد نقصانات بہت کم ہوتے ہیں۔ کرکھم کے مطابق ایک چیز بالکل واضح ہے اور وہ یہ ہے کہ زیادہ تر نقصانات انڈے یا سپرم میں یا ان خلیوں کی فوٹو کاپیوں کے نتیجے میں ہوتے ہیں جو ایمبریو بناتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسقاط ایک فطری عمل ہے اس میں جرم محسوس کرنے یا الزام لگانے کی کوئی وجہ نہیں۔ مدر فطرت ایک ایسے عمل کو ختم کرتی ہے جو مکمل طور پر ترقی نہیں کر رہا تھا۔ شکر کی بات یہ ہے کہ اسقاط حمل کے بعد زیادہ تر خواتین معمول کے مطابق حامل ہو جاتی ہیں۔

اگر آپ بچہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو آپ کو ورزش نہیں کرنی چاہیے

ہمیں کوئی اندازہ نہیں ہے کہ ہمیں یہ خیال کہاں سے آیا کہ جاگنگ یا ہلکی سی شدید طاقت سے چلنا  کسی نہ کسی طرح آپ کے رحم سے جنین کی زندگی کو ختم کر دے گا۔ شکر ہے، یہ سائنس میں مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔ حقیقت میں، اس کے برعکس سچ ہے. اگر آپ حاملہ ہونا چاہتے ہیں… ورزش کریں اس سے آپ کے پٹھوں میں خون کا بہاؤ ہو گا۔ اور بیضہ دانی میں خون کے بہاؤ سے تولیدی مادہ صحت مند ہو گا۔

ڈکسن کے مطابق حاملہ ہونے کی خواہش مند خواتین تمباکو نوشی، کیفین سے خود کو روکیں اور خون کے بہاؤ کو تیز کرنے کے لیے ممکنہ طور پر ایکیوپنکچر پر غور کریں۔ اچھی رات کی نیند کریں کیونکہ عام طور پر رات کے وقت بیضہ بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، ایسی غذائیں کھائیں جو خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول رکھیں۔

35 سال کی عمر کے بعد بچہ پیدا کرنا محفوظ نہیں ہے

ہم سب نے ایسی مشہور شخصیات کو دیکھا ہے جو 45 سال کی عمر میں بچے کو جنم دیتی ہیں۔ بات یہ ہے کہ وہ ہر وقت ڈاکٹرز اور ماہرین سے رابطے میں رہتے ہیں۔ مطلب یہ نمایاں ستارے حاملہ ہونے میں مدد کے لیے ممکنہ طور پر ماہرین کا استعمال کر رہے ہیں۔ ڈکسن کے مطابق جب آپ کی عمر 40 ہے، آپ کے پاس ہر ماہ حاملہ ہونے کا صرف 5 فیصد امکان ہوتا ہے۔ جب آپ عمر کے اس حصے میں پہنچ جاتے ہیں تو پیدائش کے وقت جو بیضے آپ میں قدرتی طور پر بنے تھے ان میں سے 97 فیصد انڈے ختم ہو چکے ہیں۔ اورجو 3 فیصد باقی رہ گئے ہیں وہ اب اتنی اچھی حالت میں نہیں رہے۔ تخلیق کا یہ نظام مالک ارض و سما نے ایسا بنایا ہے کہ ایک خاتون کے کے پاس سب سے زیادہ انڈے اس وقت ہوتے ہیں جب اس کی والدہ اس کے ساتھ پانچ ماہ کی حاملہ ہوتی ہے۔ تب سے آپ انہیں "اپوپٹوس” نامی عمل کے ذریعے کھو رہے ہیں، جو کہ "پروگرامڈ سیل ڈیتھ” ہے۔ آپ کی پہلی ماہواری میں بیضوں کی تعداد 2 ملین سے کم ہو کر 400,000 کے قریب پہنچ جاتی ہے۔ جب آپ 35 سال کی ہو جائیں تو اس انڈے کی سپلائی کا 90 فیصد ختم ہو چکا ہے۔

لیکن جو 10 فیصد بچا ہے وہ نسبتاً اچھی طرح سے کام کر رہا ہے۔ اور دوسرے عوامل جیسے ممپس، اینڈومیٹرائیوسس، یا تابکاری کو مدنظر نہیں رکھتے، جو انڈے کے نقصان کے اس عمل کو تیز کر سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈکسن 30 سال کی ہونے سے پہلے ہر خاتون کے لئے "فرٹیلیٹی چیک اپ” کے حامی ہیں۔ تاہم، کرکھم کے مطابق عمر کے علاوہ کئی دیگر عوامل ہیں جو حمل میں پیچیدگیوں کے لئے خطرات پیدا کرتے ہیں مثلاً قبل از وقت مشقت، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر یا سی سیکشن کی ضرورت جیسی چیزیں۔

بیضے کو منجمد کرنے کا بہترین وقت کونسا ہے

ڈکسن کا کہنا ہے کہ جب آپ کے بیضہ کو منجمد کرنے کی بات آتی ہے، تو آپ جتنی جلدی کریں گے، اتنا ہی بہتر ہے۔ کیونکہ آپ کے بیضے آپ کے ساتھ بوڑھے ہو رہے ہیں۔ پرانے بیضوں کے ساتھ حاملہ ہونا مشکل ہوتا ہے۔ آپ کو 25 سے 35 سال کے درمیان اپنے بیضوں کو منجمد کرنے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہئے۔ ڈکسن کہتی ہیں کہ وہ اپنی بیٹی سے بات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کہ جب وہ 20 سال کی ہو تو اپنے بیضہ کو محفوظ بنانے کے بارے میں بات کرے۔ اگر وہ فی الحال بچے پیدا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک انشورنس پلان کی طرح ہے۔