شمالی کوریا کا نئے ہتھیاروں کے نظام کا تجربہ

Spread the love

شمالی کوریا نےکم جونگ اُن کی نگرانی میں نئے ہتھیاروں کے نظام کا تجربہ کیاہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا میں نئی قسم کے ٹیکنیکل گائیڈڈ ہتھیار کو تجرباتی طور پر فائر کیا گیا۔ ملک کی حکمران ورکرز پارٹی کے اخبار رودونگ سنمن نے اپنے اتوار کے شمارے میں خبر دی کہ یہ ہتھیار شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی موجودگی کم فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل داغا۔ جن کی رینج 110 کلومیٹر کے قریب تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تجربہ ملک کے دفاعی ساز و سامان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔ ہتھیاروں کا یہ نظام ملک کی ٹیکٹیکل جوہری کارروائیوں کے مؤثر پن کو تقویت دینے اور اس کی فائر پاور کو متنوع بنانے میں مدد دے گا۔کوریا کے میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کم جونگ نے ملک کی دفاعی صلاحیت اور جوہری جنگی فورسز کو مزید تقویت دینے سے متعلق ہدایات دی ہیں۔

امریکی خفیہ ایجنسی نےپچھلے ماہ ہی  اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھاکہ شمالی کوریا رواں برس جوہری اور بین البراعظمی میزائلوں کے تجربات دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔ 2018 میں شمالی کوریا نے جس جوہری تجرباتی مقام کو بند کیا تھا، اب دوبارہ وہاں تعمیراتی سرگرمیاں دیکھی جا رہی ہیں۔

  یو ایس ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل انٹیلی جنس  کے مطابق اب دوبارہ  وہاں تعمیراتی سرگرمیاں دیکھی جا رہی ہیں۔امریکی ایجنسی کی سالانہ ورلڈ وائیڈ تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن جوہری اور میزائل تحقیق کے شعبے میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔

اگرشمالی کوریا کے رواں سال میں ہونے والے میزائل تجربا ت کا جائزہ لیں تو اس میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔یہ دنیا کا واحد ملک ہے جس نے رواں سال 10 تجربے کر چکا ہے۔

دوسری جانب گزشتہ کئی مہینوں سے شمالی کوریا اور امریکہ کے تعلقات میں بے یقینی نظر آ رہی ہے۔شمالی کوریا نے حال ہی میں دوبارہ امریکہ کی جانب سے جوہری ہتھیاروں سے متعلق دعوؤں کو مسترد کرتا آ رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق  کم فاصلے پر مار کرنے والے میزائل خطے میں امریکہ کے حلیف ممالک کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتے ہیں۔

امریکا اور جنوبی کوریا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں پر ہونے والے مذاکرات کی معطلی کے بعد سے شمالی کوریا نے میزائل تجربات تیز  کررکھے ہیں ۔جن میں 2017 کے بعد کا سب سے بڑے ہتھیار ہائپرسونک میزائل کا تجربہ رواں سال  جنوری میں کیاتھا۔ یہ میزائل 1000 کلومیٹر دورسمندر میں ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

عالمی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا کے میزائل تجربات پر امریکہ سمیت دیگر ملکوں میں تشویش پائی جاتی ہے ۔2021 میں امریکا نے بھی ہائپر سونک میزائل کا ناکام تجربہ کیا جس کی تصدیق پینٹا گون نے کی تھی۔ رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا مستقبل قریب میں جاسوس سٹیلائٹ بھیجنے کی بھی تیاری کر رہا ہے ۔