امریکہ میں 2روز کے دوران فائرنگ کے 3واقعات

Spread the love

پنسلوانیا میں فائرنگ کے واقعے میں 2افراد ہلاک،8زخمی ہوئے

Spread the love

امریکہ میں گزشتہ دو دن کے دوران فائرنگ کے 3  واقعات نے ملک میں غیر قانونی اسلحے پر پابندی  کی بحث

کو پھر سے  چھیڑ دیا ہے۔ ایسٹر تہوار کی چھٹیوں کے دوران ریاست پنسلوانیا کے شہر پیٹسبرگ میں فائرنگ کا ایک واقعہ میں دو نوجوانوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق  ایک گھر میں جاری پارٹی کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جس  میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز کئی سو افراد علاقے میں اس رینٹل پراپرٹی پر جمع ہوئے تھے جن میں بڑی تعداد کم عمر لڑکوں کی تھی۔ رات کو ساڑھے بارہ بجے کے قریب گھر کے اندر اور باہر دونوں جانب سے فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں یہ  لڑکے ہلاک ہوگئے۔ واقعے میں ملوث افراد کو ابھی پکڑا نہیں جاسکا  لیکن پولیس کاکہنا ہے کہ واقعے میں غیر قانونی اسلحہ استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔

اس سے قبل اتوار کے روز علی اصبح جنوبی کیرولائنا کے شہر کولمبیا کے ایک نائٹ کلب میں مسلح شخص نے اندھا دھند فائرنگ کردی خبر رساں ایجنسی کے مطابق  فائرنگ  کے نتیجے میں  9   افراد زخمی ہوئے۔ ریاستی ذرائع کے مطابق ایسوسی  واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور فی الوقت کسی کی ہلاکت کی خبر نہیں ہے۔ البتہ، زخمی افراد کی حالت کے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔ اس واقعے سے ایک دن قبل جنوبی کیرولائنا کے ہی  شہر کولمبیا کے ایک مال میں فائرنگ کے واقعے میں 14 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ جن میں9 گولی سے اور 5 بھگدڑ مچنے سے زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے اس واقعے میں3 ملزمان کو اب تک نامزد کیا ہے جن میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے

عالمی میڈیا کے مطابق امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے نیویارک سب وے سٹیشن پر بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس میں دس افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس سے پہلے گزشتہ ہفتے سیکرامینٹو میں بھی گن وائلنس کا واقعہ پیش آیا تھا. جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

 رپورٹ کے مطابق  حالیہ سالوں میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن  کے اعداد و شمار کے مطابق، 2020 میں گن وائلنس کے  19ہزار384 کیسز سامنے آئے۔رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ہر روز  اسلحے سے تقریباً 53 افراد  کی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ جبکہ  سکولوں پر فائرنگ کے واقعات میں بھی ہر سال سینکڑوں بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔سال 0020 کے آغاز سے اب تک صرف دو ماہ کے عرصے میں 11سکول فائرنگ کے واقعات سامنے آچکے ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع کی ایک رپورٹ کے اعدادو شمار کے مطابق  دو ہزار بارہ  کے بعد سے اب تک  سکول فائرنگ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد گیارہ ستمبر کے بعد  بیرون ملک مختلف محاذوں پرہلاک ہونے والے  امریکی فوجیوں سے بھی زیادہ ہے۔ 6ہزار 919 فوجیوں کے مقابلے میں تقریبا 7 ہزار بچے سکول فائرنگ میں ہلاک ہوئے۔

امریکہ میں اسلحے تک رسائی نہایت آسان ہے، جو کہ ان واقعات کی جڑ ہے لیکن امریکی حکومت اس سلسلے میں کوئی اقدامات اٹھانے میں مسلسل ناکام نظر آئی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی الیکشن مہم میں گن وائلنس روکنے کے لیے مضبوط قوانین بنانا ان کے مینڈیٹ میں شامل رہا۔ لیکن اقتدار میں آنے کے بعد انکی توجہ بھی اس مسلے کے بجائے دیگر مسائل پر زیدہ مرکوز رہی طرف ، گزشتہ سال اپریل میں  صدر بائیڈن نے شدید دباو کے بعد  گن وائلنس روکنے کے لیے انتظامی اقدامات کا اعلان بھی کیا لیکن ابھی تک کسی بھی بل پر عملدرآمد نہیں کرایا جا سکا ہے۔ اور اس حوالے سے کئی بل  امریکی کانگریس میں سالوں سے منظور ہونے کا انتظار کررہے ہیں۔