پنجاب اسمبلی  اکھاڑے میں تبدیل،لوٹوں کی بارش

Spread the love

ہنگامہ آرائی اور جھگڑے کے دوران وزارت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویزالٰہی زخمی

Spread the love

پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی اور جھگڑے کے دوران وزارت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی زخمی ہوگئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے پرویز الہٰی کو طبی امداد دی۔تحریک انصاف کے امیدوار ایوان میں لوٹے لے گئے اور ایک دوسرے کی طرف لوٹنے پھینکنے لگے۔ جب ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے نشست سنبھالی تو ان کی ٹیبل پر لوٹے رکھ دیئے گئے جس پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔ ڈپٹی اسپیکر کو مجبوراً اپنی نشست چھوڑنا پڑ گئی۔

دوست محمد مزاری کا خط،5 ارکان اسمبلی گرفتار

ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے خط کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5ارکان اسمبلی کو گرفتار کرلیا ۔ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کے خط کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو دوبارہ لڑائی شروع ہوگئی جبکہ خواتین ارکان کا بھی پولیس سے جھگڑا ہوا۔پولیس کی بھاری تعداد ایوان کے اندر داخل ہوئی۔ پولیس نے آپریشن شروع کرتے ہوئے رکن اسمبلی واثق عباسی، ندیم قریشی ، اعجاز خان، تیمور احمد اور عمر تنویر کو حراست میں لیا۔

اسپیکر ڈائس پر تحریک انصاف کی خواتین کا قبضہ

اسپیکر ڈائس پر تحریک انصاف کی خواتین نے قبضہ جمائے رکھا۔ سعدیہ سہیل کی قیادت میں خواتین اراکین سپیکر کی نشست پر دائیں بائیں قبضہ کر کے کھڑی رہیں اور بولیں لوٹوں کو ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دیں گے۔ بے ضمیر بلے پر جیت کر کیسے شیر کو ووٹ دے سکتے ہیں۔ حکومتی خواتین اراکین نے سپیکر کی نشست پر مزاری غدار پر لعنت لکھ دیا۔

ہنگامہ آرائی کے بعد آئی جی پنجاب راؤ سردار پنجاب اسمبلی پہنچے اور سیکورٹی کاجائزہ لیا۔ پولیس اہلکاروں نے اسمبلی بلڈنگ کے ساتھ مارچ کیا۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس آنے پر پرویز الہی اور حکومتی اراکین نے شدید احتجاج کیا۔

ڈپٹی اسپیکر کا چیف سیکرٹری اور آئی جی کو بھی خط

اس سے قبل ڈپٹی اسپیکر نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری ڈٹ گئے اور کہا کہ ہر صورت الیکشن کراؤں گا۔ عدالتی حکم پر عملدرآمد ہوگا۔ انہوں نے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو خط لکھ دیا ہے کہ آج کے اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ سول کپڑوں میں پولیس کی نفری تعینات کی جائے۔

خط کے متن کے مطابق آج کے اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ پنجاب اسمبلی اجلاس کے دوران ایسی کسی بھی کارروائی کے لئے سول کپڑوں میں پولیس کی نفری تعینات کی جائے۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی عمر بٹ، واثق عباسی، ندیم قریشی اور شجاع نواز نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہائی کورٹ کے حکم پر اجلاس کی صدارت کی تھی لیکن حکومتی ارکان نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

خط میں لکھا گیا کہ مجھے زدوکوب کرکے اجلاس میں امن و امان کو سبوتاژ کیاگیا۔ تشدد میں ملوث ارکان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے،۔مزید پولیس اہلکار اسمبلی میں تعینات کیے جائیں۔

آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف تحریک استحقاق

حکومتی اراکین نے آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی۔درخواست کے متن میں کہا گیا کہ پولیس کو ایوان کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوتی۔ پولیس کو ایوان میں لاکر ایوان کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے آئین اور پارلیمانی روایات پامال کرنے پر جواب طلب کیا جائے۔

مسلم لیگ ن کے ارکان کی نعرے بازی

واضح رہے کہ (ن) لیگی اراکین اسمبلی کی جانب سے نعرے لگائے گئے۔ چوہدری پرویزالہیٰ نعرے لگنے کے بعد اپنے چیمبر میں چلے گئے۔ جوابی حملے میں چودھری پرویز الہی کو بھی تشدد کرکے پنجاب اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔

چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ میں ابھی بھی اسپیکر ہوں، یہ اسپیکر کے ساتھ ہو رہا ہے۔ میرا بازو توڑ دیا ہے۔ یہ ہے شریفوں کی جمہوریت ہے۔ میری طبیعت بہت خراب ہے۔ مجھے مارنے کی کوشش کی گئی۔ یہ مجھے اپنی طرف سے ختم کرکے گئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ شہباز شریف کے فون پر یہ کارروائی ہوئی۔

پولیس نے ایوان میں  آپریشن کیوں کیا!

چوہدری پرویزالٰہی  نے الزام لگایا کہ انہیں  ٹارگٹ کر کے نشانہ بنایا گیا۔وزیراعظم شہبازشریف کے حکم پر پولیس نے آپریشن کیا۔اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں۔جب یہ گرفتار تھے ان کو ہرطرح کا ریلیف دیا، آج لوگوں نے شریفوں کی جمہوریت کو دیکھ لیا۔ انہوں نے مجھ پرظلم کیا، قیامت تک انہیں معاف نہیں کروں گا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے کہا تھا اپنے کارکنوں کو نہ بلائیں ماحول خراب ہوگا۔ جلا وطنی کے دوران میں نے حمزہ شبہاز کا خیال رکھا۔ آج انہوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے۔ حمزہ شہباز کے جو پروڈکشن آرڈر دیتا تھا اس کا مجھے صلہ دے دیا۔ ایوان میں گوالمنڈی کے غنڈے لائے گئے۔رانا مشہود میرے اوپر گرا تھا، حمزہ پیچھے سے کہہ رہا تھا پکڑو، مارو۔

چوہدری شجاعت حسین کا ردعمل

مسلم لیگ (ق) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین  نے پنجاب اسمبلی میں ہونے والے واقعے پر ردعمل میں کہا کہ  جس طرح پرویز الٰہی کو زخمی کیا گیا یہ قابل افسوس ہے۔

عطاتارڑ کا ایوان میں ہنگامہ آرائی پر ردعمل

پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ  پرویزالہٰی نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔ عدالت نے کہا تھا صرف وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن ہوگا،۔ڈپٹی اسپیکر پر حملے کے بعد فورس بلائی گئی۔ محمد خان بھٹی نے درجنوں کے حساب سے افراد کو ایوان کے اندر داخل کرایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گجرات کی بدمعاشی، بدعنوانی کی سیاست قابل مذمت ہے۔ آج پنجاب کے لیے سیاہ ترین دن ہے۔ پرویزالہیٰ نے آج ایوان، آئین پاکستان کا تقدس پامال کیا۔ عینی شاہد ہوں ایوان میں جو لوگ داخل کیے گئے ان کے پاس اسلحہ موجود ہے۔ گجرات، منڈی بہاؤالدین سے لوگوں کو ایوان کے اندر بلایا گیا۔ مجھے خدشہ ہے یہ کسی شخص کی جان لیں گے۔ ہم پر امن رہیں گے، خدارا ہائی کورٹ نوٹس لے۔

8 thoughts on “پنجاب اسمبلی  اکھاڑے میں تبدیل،لوٹوں کی بارش

  1. … [Trackback]

    […] Here you will find 14994 more Information to that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  2. … [Trackback]

    […] Read More Information here to that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  3. … [Trackback]

    […] Find More here on that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  4. … [Trackback]

    […] Read More on to that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  5. … [Trackback]

    […] There you will find 86681 additional Info to that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  6. … [Trackback]

    […] Find More on to that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  7. … [Trackback]

    […] Read More on that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

  8. … [Trackback]

    […] Read More here to that Topic: daisurdu.com/2022/04/16/پنجاب-اسمبلی-اکھاڑے-میں-تبدیل،لوٹوں/ […]

Comments are closed.