جنوبی افریقہ میں سیلاب سےہلاکتیں 300ہوگئیں

Spread the love

جنوبی افریقہ میں جمعے سے سوموار تک مزید بارشیں متوقع،سیلاب کا بھی خدشہ

Spread the love

فلپائن کے بعد جنوبی افریقی ملک شدید بارشوں اور تباہ کن سیلاب کی زد میں ہے ۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کی رات سے شروع ہونے والی بارشوں کے بعد کئی روز سے جاری بارشوں کے بعد سیلاب اور   لینڈسلائیڈنگ نے تباہی مچا دی۔جس  میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔مقامی حکام کے مطابق جنوب مشرقی صوبے کوازولو ناتال میں اب کم از کم 300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

افریقی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ملک کے بڑے شہروں میں سے ڈربن اور اس کے اطراف میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی آفت کا سامنا ہے۔ ساحل پر واقع رہائشی علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے عمارتیں زمین بوس ہو گئی ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹرین آپریشن معطل  ہے۔ عالمی شپنگ فرم میرسک نے سیلاب کی وجہ سے ڈربن میں اپنا آپریشن روک دیا ہے۔

سڑکوں،گلی محلوں میں ندی نالوں اور دریا کے مناظر

افریقی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ڈربن اور اس کے اطراف  سڑکیں ندی نالوں اور دریا کا منظرپیش کررہی ہیں۔ مکانات اور پل منہدم ہو گئے ، کاریں اور کنٹینر بھی پانی کے ریلوں میں بہہ گئے۔ متاثرہ علاقوں میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے فوج کی مدد سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

صوبے کے محکمہ کوآپریٹو گورننس اور روایتی امور نے منگل کو جاری بیان میں بتایا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں ان علاقوں سے لوگوں کو نکال رہی ہیں جہاں مٹی کے تودے گرے ہیں اور جہاں عمارتیں گر گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ درجنوں گھر بہہ گئے اور کئی سڑکیں دھنس گئیں، جس سے نقل و حمل اور امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہو گئی۔ جنوبی افریقی نیشنل ڈیفنس فورس کو جہاں ضروری ہو وہاں فضائی مدد فراہم کرنے کو کہا گیا تھا۔

بارشوں سے ایک ڈیم کو بھی گنجائش سے زیاد ہ بھر دیا

چیف ایگزیکٹو آفیسر آندرے ڈی روئٹر نے بریفنگ میں بتایا کہ  بارشوں نے ایک ڈیم کو بھی گنجائش سے زیادہ بھر دیا ۔ جس سے پاور یوٹیلیٹی میں ہائیڈرو الیکٹرک جنریٹر چلانا ناممکن ہو گیا۔ جنوبی افریقہ کے سب سے بڑے لاجسٹکس اور فریٹ آپریٹر ٹرانس نیٹ جو ڈربن بندرگاہ کو چلاتا ہے، وہاں اپنے ٹرمینلز پر آپریشن معطل کر دیا کیونکہ سیلاب نے ایک سڑک کو نقصان پہنچایا اور ٹرمینلز تک رسائی میں رکاوٹ ڈالی۔

ڈربن  بلدیہ مئیر میکسولیسی کاوندا کا کہنا ہے کہ  امدادی ٹیمیں علاقے میں محصور رہ جانے والے افراد کی مدد کے لئے مسلسل کام کر رہی ہیں۔کوازولو ناٹال انتظامیہ نے عوام سے بلند مقامات پر پناہ لینے کی اپیل کی ہے۔

سیلاب اورلینڈسلائیڈنگ سے2 ہزار مکانات تباہ

افریقی حکام نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ قدرتی آفت سے  2  ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوئے جبکہ 4 ہزار کے قریب گھروں کو نقصان پہنچا ، سیلاب سے 140 سے زائد تعلیمی ادارے بھی  متاثر ہوئے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ  شدید بارش کا سسٹم بدھ تک کافی حد تک کمزور ہو جائے گا، لیکن مزید کہا کہ بارشیں جمعہ سے پیر تک  ہونے کا امکان ہے جس سے مزید سیلاب کا خدشہ ہے۔شہریوں سے غیرضروری سفر سے گریزاورمحتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق براعظم افریقا کے سب سے زیادہ صنعتی ملک  کے جنوبی حصے موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہیں، اس سے پہلے رواں سال جنوری میں جنوبی افریقہ کو دوبڑے طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں  230 اموات ہوئیں  اور 10 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔

سائنس دانوں کے مطابق  اب  طوفان زیاد طاقتور ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے دنیا کا درجہ حرارت مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کا درجہ حرارت ایک اعشاریہ دو فیصد تک پہلے ہی گر چکا ہے۔ اور اب ماحولیاتی تبیدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے دنیا کو عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں کیے گئے وعدوں کی پابندی کرنی ہوگی۔ اور دنیا گلوبل وارمنگ میں کمی کے لیے درجہ حرارت  میں ایک اعشاریہ5 ڈگری تک محدود کرنے پر فوری کام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔