جے ٹین سی پاکستان ائیر فورس میں شامل

Spread the love

جے ٹین سی پاکستان ائیر فورس کی شمولیت کی تقریب کامرہ میں ہوئی

pm imran khan
Spread the love

جدید فائٹر ایئر کرافٹ جے ٹین سی پاکستان ائیر فورس میں شامل کرلئے گئے ہیں ۔ کامرہ میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ چیف آف ائیر اسٹاف کی خصوصی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان مہمان خصوصی شریک ہوئے ۔ جب کہ وفاقی وزرا،عسکری حکام اور چینی سفیر بھی تقریب میں موجود تھے۔

جے ٹین سی کی ایئرفورس میں شمولیت پر مبارکباد

وزیراعظم عمران خان نے جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت   پر قوم کو مبارکباد دی۔ تقریب سے خطاب میں کہا کہ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت سے دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی ۔پاکستان  کی خوش قسمتی ہے  یہاں ہر شعبے کے بہترین ماہرین موجود ہیں ۔ہمارے ما ہرین  ملک سے باہر ہیں جن کو لانے کے لیے ہم نے  اقدامات کر نے ہوں گے۔

افواج پاکستان پر فخر

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں اپنی افواج پاکستان  پر فخر ہے ۔ ہماری مسلح افواج  اور قوم نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا ۔  ہمار ے نوجوان ملک کی دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار رہے ہیں ۔ افواج  اس وقت مضبوط ہوتی ہیں جب ملک کے  لوگ ان پیچھے ہوتے ہیں ۔ جے ٹین سی  کا فضا میں مظاہر ہ دیکھ کر دفاعی  صلاحیت پر مزید یقین  پختہ ہوگیا ۔ بالاکوٹ میں پاکستان نے بھارت کو   بہترین جواب دیا ۔ کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سےنہیں دیکھ سکتا۔ مسلح افواج کےباعث آج کوئی بیرونی طاقت ہم پردباؤنہیں ڈال سکتی۔

ملکی میشت درست سمت گامزن

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے ،صحت کارڈ اور احساس پروگرام  کے تحت ریلیف دے رہے ہیں ۔ ملک کی سمت درست،معیشت بہترہورہی ہے ۔

پاک فضائیہ کےسربراہ ظہیربابرسدھو کا خطاب

پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر بابر سدھو کا کہنا تھا کہ ج کا دن پاک فضائیہ کے لیے اہم ہے ۔ ٹیکنالوجی، جدید ہتھیاروں اور دیگر دفاعی شعبوں میں چین  کی معاونت قابل تعریف ہے ۔ جے ٹین سی کی پاکستان ائیر فورس میں شمولیت سے دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی ۔ پاک فضائیہ نے ہر مشکل میں وطن کی حفاظت  کاعزم کیا ہے۔

جے ٹین سی کی خصوصیات

جے ٹین سی طیارہ فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اس میں بحری حدود کے دفاع میں کلیدی کردار ادا کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ جدید فائٹر ایئر کرافٹ جے ٹین سی بحری جہاز تباہ کرنے والے مؤثر میزائلوں سے لیس ہے اور بھاری مقدار میں حربی سازو سامان اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ جے ٹین سی اسٹریٹیجک جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہے ۔ جے ٹین لڑاکا طیاروں کو جے ایف 17 کے ساتھ مواصلاتی طور پر منسلک کرنے کا آپشن موجود ہے ۔ جدید فائٹر ایئرکرافٹ جے ٹین سی بھارتی رفال طیاروں کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔

جدید ترین ریڈار نظام نصب

چینی ساختہ جے ٹین سی 4.5 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے جس میں جدید ترین ریڈار نظام نصب ہے ۔ اس کے ریڈار میں 1400 ٹی آر ایم، بھارتی رفال طیاروں کے ریڈار میں 1200 ٹی آر ایم ہے ۔ جے ٹین سی کو ویگرس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔

جے 10 سی طیارے کا انجن چینی ساختہ ۔ جے ٹین سی میڈیم ویٹ فائٹر کومبیٹ ایئر کرافٹ ہے اور سنگل انجن طیارہ ہے ۔ جے ایف 17 تھنڈر اور جے ٹین سی کا تقابلی جائزہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دونوں طیارے الگ الگ بہترین خصوصیات کے مالک ہیں ۔ جے ٹین سی اس وقت ایف 16 بلاک 70 72 کے ہم پلہ ہیں۔ پاکستان کے پاس جو ایف 16 ہیں ان کا تعلق بلاک 52 پلس سے ہیں ۔