سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں عالمی دفاعی نمائش جاری ہے ۔ نمائش میں دنیا کے 42 ممالک سے تعلق رکھنے والی 590 کمپنیاں شریک ہیں ۔ جن میں پاکستان سے گوبل انڈسٹریز اینڈ ڈیفنس سلوشن، ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور پاکستان آرڈیننس فیکٹریز سمیت 13 کمپنیوں نے اپنے سٹال لگائے ہیں۔
پاکستانی اسٹالز غیرملکیوں کی توجہ کا مرکز
پاکستانی اسلحہ ساز کمپنیوں کے سٹالز خصوصی توجہ کا مرکز ہیں ۔ مڈل ایسٹ، یورپ، امریکہ اور دیگر ملکوں کے نمائندوں نے اسٹالز کا دورہ کیا ۔ پاکستان کی بنائےگئے دفاعی سازو سامان کی خریداری میں بھی دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔
پاکستان کی نئی گن کی ریاض میں لانچنگ
اس تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری نے اپنی ڈیزائن کردہ نئی گن BW-20 کو لانچ کیا جسے دنیا بھر کے اسلحہ سازوں نے پسند کیا ہے۔ تقریب میں پاکستان آرڈنینس فیکٹری کے عہدیداروں سمیت اعلی پاکستانی فوجی افسران سمیت غیر ملکی نمائندوں نے شرکت کی۔ پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے ترجمان نے بتایا کہ جی تھری رائفل کے مقابلے میں BW 20 زیادہ اہم ہے ۔اس کی لاگت بھی کم ہے ۔ اور ان گنز کو دنیا بھر میں فروخت بھی کیا جاسکتا ہے۔
ورلڈ ڈیفنس شو کا انعقاد خوش آئند
گلوبل انڈسٹریز اینڈ ڈیفنس سلوشن کے سی ای او اسد کمال نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اس عالمی نمائش کا انعقاد خوش آئند ہے ۔ جہاں پاکستانی اسلحہ ساز کمپنیوں کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سمیت مڈل ایسٹ ایک بڑی مارکیٹ ہے ۔ جس میں پاکستانی کمپنیاں پہلے سے ہی معروف ہیں۔ اس نمائش سے مزید استحکام آئے گا ۔ اور دنیا کے دیگر ملکوں سے بھی ہمارے رابطوں کو فروغ ملے گا۔
8 لاکھ مربع میٹر رقبےپرنمائش
ریاض سے مدینہ منورہ روڈ پر 8 لاکھ مربع میٹر رقبے پر وسیع وعریض نمائشں لگائی گئی۔ دنیا بھر سے جدید ٹیکنالوجی سے لیس جدید دفاعی سازوسامان نمائش کا حصہ ہے ۔اس نمائش کو دیکھنے کے لئے دنیا بھر سے لوگوں کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔
روس اور یوکرین کے پویلین بھی نمائش کا حصہ
نمائش میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے تناظر میں دونوں ملکوں کے پویلین خاص توجہ حاصل کیے ہوئے ہیں ۔ عسکری ساز و سامان کی روسی کمپنی نے حملہ آور فوجی ہیلی کاپٹروں کے نمونے پیش کیے ہیں ۔ طیارہ شکن نظام ، فضائی دفاعی نظام ، ڈرون طیارے اور بھاری توپیں بھی نمائش کا حصہ ہیں۔
اگر یوکرین کے پویلین کا رُخ کریں تو یہاں بھی عسکری ساز و سامان کی کمپنی نے متعدد فوجی ٹینک ۔ بکتر بند گاڑیاں اور ڈرون شکن نظام نمائش پیش کیے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی دفاعی نمائش ایک فعّال پلیٹ فارم ہے ۔ جہاں پوری دنیا سے حکومتیں اور عسکری صنعت کی سرخیل کمپنیاں اکٹھا ہوتی ہیں۔
نمائش کا انتظام کس نے کیا؟
اس خوبصورت نمائش کے انتظامات سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریزنے کر رکھے ہیں ۔ جو 9مارچ تک جاری رہے گی۔ جس کا مقصد مقصد فضائی ، زمینی ، سمندری نظاموں اور سیٹلائٹ اور انفارمیشن سکیورٹی کے درمیان مشترکہ ربط پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
نمائش ہر 2 سال بعد ہو گی
سعودی حکام کے مطابق ریاض میں عالمی دفاعی نمائش کا اہتمام ہر دو سال میں ایک مرتبہ کیا جائے گا۔ اس کے ذریعے دفاع کے سیکٹر میں اہم ترین عالمی کمپنیوں اور اداروں کی جانب سے جدید ترین ٹیکنالوجی اور ایجادات کو منظر عام پر لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اتوار کو سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے بین الاقوامی دفاعی نمائش کا افتتاح کیا ۔نمائش میں سرکاری و قومی اداروں کے علاوہ نجی ادارے بھی شریک ہیں جس میں عسکری و دفاعی شعبے سے تعلق رکھنے والی جدید ترین مصنوعات پیش کی جارہی ہیں۔
سعودی ولی عہد کا نمائش کا دورہ
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دنیا کی بڑی اور معروف کمپنیوں کی تیار کردہ مصنوعات کا جائزہ لیا ۔انہیں فرضی کنٹرول سسٹم کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیر داخلہ شہزادہ عبد العزیز بن سعودی بن نایف، وزیر نیشنل گارڈ شہزادہ عبد اللہ بن بندر اور نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان ہمراہ تھے۔