یوکرین،عارضی جنگ بندی کے بعد کی صورتحال

Spread the love

یوکرین اور روس میں جنگ جاری

Russia Ukrine war
Spread the love

یوکرین کے 2 شہروں میں عارضی جنگ بندی کا معاہدے کے باوجود روس کی فوج نے بمباری کی جس کی زد میں آ کر 18 سالہ لڑکا زندگی کی بازی ہار گیا۔

روس نے ہفتے کو انسانی بنیادوں پریوکرین کے 2 شہروں میں عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا ۔ روس کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی بنیادوں پریوکرین کے 2 شہروں ماریوپل اوروولونواخا میں عارضی جنگ بندی کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ یوکرینی اور روسی نمائندوں کی آخری ملاقات جمعرات کو مغربی بیلاروس میں ہوئی تھی ۔ انہوں نے اپنے دوسرے دور کی بات چیت کے دوران انسانی ہمدردی کی راہداریوں پر اتفاق کیا تھا۔

ماریوپل کے میئر وادیم بوئیچنکوکا بیان

ماریوپل کے میئر وادیم بوئیچنکو نے کہا کہ روسی فوج کی طرف سے مسلسل بے رحم گولہ باری کے باعث شہریوں کو ماریوپل سے بحفاظت نکلنے کا موقع دینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے پاکستانی شہریوں کے محفوظ انخلا کے حوالے سے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔

معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا،ماریوپل حکام

ماریوپل سٹی کونسل کا دعویٰ ہے کہ شہریوں کو نکلنے کی اجازت دینے کے لیے روس اور یوکرین کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی پر پوری طرح سے عمل نہیں کیا جا رہا۔ زاپوریزہیا میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی گئی راہداری ختم ہوتی ہے، وہاں لڑائی ہو رہی ہے۔

ماریوپل سے شہریوں کا انخلا ملتوی

ماریوپل کی سٹی کونسل کے مطابق شہر سے لوگوں کا انخلا ملتوی کر دیا گیا ہے کیونکہ روس کی جانب سے عارضی جنگ بندی پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

ماریوپل سٹی کونسل کا کہنا ہےکہ رہائشی منتشر ہو جائیں ۔ پناہ کے لیے جگہ ڈھونڈیں جبکہ انخلا کے حوالے سے مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔

یوکرین کی روس کو تنبیہ

یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو آگے بڑھانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر منظور کی گئی راہداری کا ‘‘غلط استعمال’’ نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ان معلومات کی ‘‘تصدیق’’ کر رہی ہے کہ روسی فوجی انخلا کے راستوں کے ساتھ والے علاقوں میں یوکرین کی پوزیشنوں کے قریب جانے کے لیے جنگ بندی کا استعمال کر رہے ہیں۔

ایرینا ویریشچک کا کہنا تھا ’ہم اس موقع کو عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ باقی ماندہ لوگوں تک امدادی سامان پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔

ماریوپول میں انسانی صورتحال انتہائی تشویشناک

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے خبردار کیا کہ جنوب مشرقی شہر ماریوپول میں انسانی صورتحال انتہائی "خوفناک” ہے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی ہو رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ پناہ گاہوں میں خوراک، پانی یا بجلی کے بغیررہنے پر مجبور ہیں۔

بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت شہریوں کے لیے محفوظ راستہ ایک ضمانت ہے۔ آئی سی آر سی تنازعات سے ملک چھوڑنے والے شہریوں کو مہلت دینے کے کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے، لوگوں کی مدد کے لئے تیار ہیں۔

برطانیہ کا الزام

برطانیہ کی وزارت دفاع نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کی یوکرین میں آبادی والے علاقوں پر بمباری حوصلے توڑنے کی کوشش ہے۔

اپنی انٹیلی جنس رپورٹ میں وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین کی مزاحمت کی طاقت روس کو حیران کر رہی ہے، جس نے جواب میں خارخیو، چرنیہیو اور ماریوپل سمیت کئی شہروں کو نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے روس کی اس حکمت عملی کا موازنہ 2016 میں شام اور 1999 میں چیچنیا میں جنگ سے کیا ہے ۔ جب روسی فوج نے آبادی والے علاقوں پر شدید گولہ باری کی تھی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے روس کی سپلائی لائنز کو نشانہ بنانے سے روس کی پیش قدمی سست پڑ گئی ہے۔

روس کی یوکرین سے پاکستانی طالب علموں کے انخلا کی یقین دہانی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ جس میں پاکستان نے روس یوکرین کشیدگی میں کمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق روسی وزیرخارجہ نے پشاورمیں دہشتگردی کی مذمت کی اور  قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں امن واستحکام کیلئے مشترکہ کوششوں پراتفاق کیا۔

ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود نے یوکرین صورتحال پرپاکستان کی تشویش کا اظہار کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے روسی ہم منصب سے پاکستانی شہریوں کی مدد اورسہولت فراہم کرنےکی درخواست کی۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ یوکرین سے پاکستانی شہریوں کی محفوظ اور جلد واپسی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق روسی وزیرخارجہ نے پاکستانی شہریوں کے محفوظ انخلا کیلئے مکمل تعاون کایقین دلایا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں وزرائےخارجہ نے ابھرتی ہوئی صورتحال پر رابطےجاری رکھنےپراتفاق کیا۔

پاکستان سے کتنے طالب علموں کا انخلا ہو چکا

یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے  کے مطابق اب تک ایک ہزار476 پاکستانیوں کو نکالا جا چکا ہے ۔ جن کو پولینڈ،رومانیہ،ہنگری کے بارڈرز پر کیمپوں میں پہنچایا گیا ۔ مختلف شہروں میں پھنسے باقی 37 کو نکالنے کے لیے ہر طرف سے کام کر رہے ہیں ۔ پاکستانی سفارتخانہ TERNOPIL سے اپنی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے۔

اقوام متحدہ کو خدشات

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق یوکرین میں جنگ کے بعد ملک چھوڑ کر جانے والے مہاجرین کی تعداد جلد ہی 15 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔

یو این ایچ سی آر نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’یہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں پناہ گزینوں کا سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا بحران ہے۔

واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے اب تک تقریباً 13 لاکھ یوکرینی پہلے ہی اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں۔

پولینڈ کے صدر کے مطابق یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں میں سے نصف سے زیادہ نے ان کے ملک میں پناہ لی ہے۔

یوکرین سے جانے والے پنا گزینوں کی ایک بڑی تعداد ہنگری اور رومانیہ میں بھی موجود ہے۔

یوکرین میں صحت کے مراکز حملے

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے یوکرین میں صحت کی دیکھ بھال کے مراکز پر "کئی” حملوں کی تصدیق کی ہے ۔ ڈبلیوایچ او کے سربراہ کےمطابق حملوں میں متعدد اموات اور زخمی ہوئے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ اسپتالوں پر ہونے والے حملوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایسے حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔

امریکا کی وینزویلا کو منانے کی کوششیں

خبر رساں ادارے روئٹرز کی خبر کے مطابق سینئر امریکی حکام نے صدر نکولس مادورو کی حکومت سے ملاقات کے لیے وینزویلا کا سفر کیا ہے ۔ انہوں نے یہ سفر اس لیے کیاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا کراکس یوکرین پر حملے کے دوران روس کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار ہے ۔

یہ سفر امریکی پابندیوں اور سفارتی دباؤ کی مہم کے دوران دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے بعد کئی سالوں میں وینزویلا کا اعلیٰ ترین امریکی دورہ ہے ۔ جس کا مقصد روسی صدر ولادیمیر پوتن کے دیرینہ اتحادی مادورو کو ہٹانا ہے۔

امریکا نے وینزویلا پر کیا الزامات  لگائے؟

واشنگٹن نے وینزویلا کے رہنما پر انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔

2019 میں امریکہ نے وینزویلا کی تیل کی برآمدات پر پابندیاں لگائیں تو اس جنوبی امریکی ملک نے مدد کے لیے روس کا رخ کیا تھا۔

اب واشنگٹن یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ آیا یہ قوم ماسکو کی حمایت سے پیچھے ہٹنے پر آمادہ ہو سکتی ہے یا نہیں۔

بھارت کی دوغلی پالیسی پر تنقید

بھارت کے لیے مغرب اور روس دونوں کے ساتھ اپنے دفاعی اور سفارتی تعلقات کو متوازن رکھنا اب ایک مشکل کام نظر آتا ہے۔

ماسکو انڈیا کو تقریباً 50 فیصد ہتھیار فراہم کرتا ہے اور یہ دیگر معاملوں میں انڈیا کا ایک اہم پارٹنر بھی رہا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی گذشتہ دو دہائیوں کے دوران انڈیا اور امریکہ کے تعلقات میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا ہے۔

بھارت میں روس کے سفیر ڈینس علیپوف نے سنیچر کو انڈیا کی آزاد خارجہ پالیسی کا خیرمقدم کیا۔ لیکن اسی وقت سینئر امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو نے کہا کہ واشنگٹن یوکرین کے معاملے میں انڈیا سے واضح موقف چاہتا ہے۔

یوکرین روس جنگ جاری ہے ۔ اس بات کا امکان ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے لیے کسی ایک کا ساتھ دینے والی پالیسی پر عمل جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا۔

چینی وزیرخارجہ کا بیان

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کو بتایا کہ بیجنگ ہر اس اقدام کی مخالفت کرے گا جس سے کشیدگی میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہو۔

گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وانگ یی نے کہا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ بحران صرف بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

بیجنگ ایسا تاثر نہیں دینا چاہتا جس سے یہ ظاہر ہو کہ وہ یورپ میں جنگ کی حمایت کر رہا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ ماسکو کے ساتھ فوجی اور سٹریٹجک تعلقات کو بھی مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ وانگ نے امریکہ، نیٹو اور یورپی یونین سے روس کے ساتھ مذاکرات اور شمالی بحر اوقیانوس معاہدے کی توسیع کے بارے میں ماسکو کے تحفظات کو تسلیم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

روس میں ماسٹر کارڈ اور ویزا سروسزمعطل کرنے کااعلان

ادائیگی کی کمپنیوں ماسٹر کارڈ اور ویزا کا کہنا ہے کہ وہ روس میں آپریشن معطل کی جا رہی ہیں ۔ یہ فیصلہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی اپیل پر کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کمپنیوں سے روس کے ساتھ لین دین منقطع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایک بیان میں ویزا نے کہا ہے کہ ’آنے والے چند دنوں میں‘ وہ روس کے ساتھ لین دین کو مکمل طور پر منقطع کر دے گا ۔ اس فیصلے کے نتیجے میں روس میں جاری کیے گئے کارڈز بیرون ملک کام نہیں کریں گے اور نہ ہی دیگر ممالک میں جاری کیے کارڈ روس میں کام کریں گے۔

One thought on “یوکرین،عارضی جنگ بندی کے بعد کی صورتحال

  1. […] میں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے تناظر میں دونوں ملکوں کے پویلین خاص توجہ حاصل  کیے […]

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے