وزیراعظم عمران خان اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان کریملن میں ملاقات ہوئی ۔ جس میں ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ، اقتصادی و تجارتی، بین الاقوامی اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی ۔

روس کے صدر اور وزیراعظم پاکستان میں 3 گھنٹے تک ملاقات جاری رہی۔ جس میں افغانستان کی صورتحال اور اسلامو فوبیا کا موضوع بھی زیر غوربھی زیرغور آئے۔
وزیراعظم اور روسی صدر کےسربراہی اجلاس کا اعلامیہ
وزیراعظم آفس اور روس کے صدارتی محل سے ملاقات کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ۔ جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کریملن میں صدر ولادیمیر وی پیوٹن سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر وسیع مشاورت کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات کا مثبت رخ مستقبل میں بھی آگے بڑھتا رہے گا ۔ اعتماد اور ہم آہنگی سے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا اور وسیع کیا جائے گا۔
پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبہ
وزیراعظم عمران خان نے نے فلیگ شپ اقتصادی منصوبے کے طور پر پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن کی اہمیت کا اعادہ کیا ۔ وزیراعظم نے فلیگ شپ اقتصادی منصوبےکی اہمیت کا اعادہ کیا ۔
دونوں رہنماؤں نے توانائی سے متعلق ممکنہ منصوبوں میں تعاون پر بھی بات چیت کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے روس کے ساتھ طویل المدتی، کثیر جہتی تعلقات استوار کرنے کے پاکستان کے عزم کو دہرایا ۔ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے اور ممکنہ اقتصادی بحران کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک مستحکم، پرامن اور منسلک افغانستان کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر بات چیت
وزیراعظم عمران خان نے روسی صدر کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔ اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔
تنازعات کو سفارت کاری سے حل کرنے پر زور
وزیراعظم نےعلاقائی امن واستحکام کے لئےپاکستان کی کوششوں کوبھی اجاگرکیا ۔ روس اور یوکرین کی تازہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے سفارت کاری سےفوجی تنازعےکو ٹالا جا سکتا ہے وزیراعظم عمران خان نے زوردیاکہ تنازع کسی کےمفاد میں نہیں ۔ ترقی پذیرممالک ہمیشہ تنازعات میں معاشی طور پر زیادہ متاثر ہوتے ہیں ۔ تنازعات کو مذاکرات اور سفارتکاری سےحل کیا جانا چاہیے۔
انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا پر اظہار تشویش
وزیراعظم عمران خان نے انتہاپسندی اوراسلاموفوبیا کے بڑھتےرجحانات پراظہارتشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی اور بقائےباہمی کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی اورمذاہب کااحترام امن وہم آہنگی کے لئے ناگزیر ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی نائب روسی وزیراعظم سےملاقات
وزیراعظم عمران خان نے روس کے نائب وزیراعظم سے ملاقات کی۔ دو طرفہ تعلقات سمیت خطے کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی۔
وزیراعظم عمران کا تاجروں سے خطاب
وزیراعظم عمران خان نے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 22 کروڑ سے زائد لوگوں کی منڈی کے طور پر تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مارچ میں منعقد ہونے والی آئندہ سرمایہ کاری کانفرنس میٹالرجیکل، توانائی، تعمیرات اور تیل و گیس کمپنیوں کے لیے ملک میں بے پناہ صلاحیتوں کو تلاش کرنے کا موقع ہوگی۔
دوسری جنگ عظم میں ہلاک فوجیوں کی یادگار پرحاضری
وزیراعظم نے دوسری جنگ عظیم میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی یادگار پر بھی حاضری دی۔ یادگار کریملن کے الیگزینڈر گارڈن میں تعمیر کی گئی۔ وزیراعظم نے یادگار پر پھول بھی رکھے۔
وزیراعظم کا کیتھڈرل مسجد کے امام سے ملاقات
وزیراعظم عمران خان نےکیتھیڈرل مسجد کا دورہ کیا ۔ نوافل ادا کیے۔ وزیراعظم عمران خان نے مسجد کے امام سے ملاقات کی ۔
وفاقی وزرا اور وفد کے ارکان بھی وزیراعظم عمران خان ہمراہ تھے۔مسجد کی انتظامیہ نے وفد کو ماسکو کی مسجد کی تاریخ پر بریف کیا۔
