پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری کی تیاریاں،اسدعمر

Spread the love

مردم شماری کےلئےتیاریاں جاری ہیں

ڈیجیٹل مردم شماری کی تیاریاں
Spread the love

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت پاکستان بیورو آف شماریات میں اجلاس ہوا ۔ جس میں چیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر نے این تھری سینٹر سے متعلق بریفنگ دی۔

شرکاء کو بتایا گیا کہ پہلی دفعہ پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے۔ صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔ ڈیٹا کلیکشن کے لئے جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے وہاں پیپر کے ذریعے ڈیٹا اکھٹا کیا جائے گا۔

قومی مردم شماری رابطہ سینیٹر کی سربراہی ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن کریں گے۔ ملک بھر میں 614 مردم شماری سپورٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ 250 گھرانوں کا ایک بلاک ہوگا اور ہر بلاک کا رزلٹ الگ سے آئے گا۔ چیف شماریات نے اجلاس کے شرکاء بتایا کہ ایک لاکھ 20 ہزار ٹبلٹس کی خریداری کی جائے گی۔

اسلام آباد میں مردم شماری سینٹر کا افتتاح

وفاقی وزیر اسد عمر نے مردم شماری سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ انہوں نے چیف شماریات کو نیشنل مردم شماری کوارڈی نیشن سنٹر پرمبارکباد دی ۔ میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اعتماد میں فضا جتنی بہتر ہوگی ملک کے لئے اتنا زیادہ بہتر ہوگا ۔ پارلیمان کو اس مردم شماری کے حوالے سے اعتماد میں لینا ہوگا ۔ اس مردم شماری میں فوج کا کردار سیکورٹی کا کردار ہوگا ۔ اس پر تقریبا 10 ارب کی لاگت سے مختلف آلات خریدے جا رہے ہیں ۔ اس سال مئی جون میں پائلٹ ٹیسٹ ہوگا ۔

مردم شماری کے لئے شناختی کارڈ کی ضرورت نہیں

اسد عمر نے بتایا کہ مردم شماری کے لئے شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی ۔ آئی ٹی کے تمام ادارے اس مردم شماری کے عمل میں شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل میں ہیکنگ کا کوئی خطرہ نہیں ۔ 98 فیصد ڈیجیٹل عمل ہوگا۔ مردم شماری کے عمل پر سنجیدہ اعتراضات اٹھائے گے تو اسکا جواب دیں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری عوام کو گلہ ہوتا ہے دیوانی مقدمات میں فیصلہ نہیں ہوتا۔ جتنی تاریخیں اپوزیشن نے دی اتنی کسی عدالت نے نہیں دیں ۔ نواز اور زرداری سے بات اب بلاول اور مریم پر آچکی ہے ۔ تاریخیں بہت دیکھ چکے ہیں یہ بھی دیکھ لیں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ اچھی فیصلہ سازی کے لئے اچھے ڈیٹا کی دستیابی ضروری ہوتی ہے ۔ ملک کے آئندہ کی منصوبہ بندی کے لئے مردم شماری ضروری ہوتی ہے ۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مردم شماری کبھی 10 کبھی 15 سال بعد ہوتی ہے ۔ مردم شماری کے بعد الزام لگنا شروع ہوجاتے ہیں ۔ اتنے اہم کام کے لئے ضروری ہے کہ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کریں ۔

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی میں جدید ٹیکنالوجی کے باعث فوری جلد انفارمیشن مل جاتی تھی ۔ نیشنل کوارڈینیشن سنٹر میں وفاق اور صوبائی اکائیاں ایک جگہ بیٹھیں گی ۔ جو انفارمیشن ہو ۔ اس کو میڈیا کے ساتھ شئیر کریں کوئی چیز چھپائی نہ جائے ۔