مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کےخلاف اپیل

Spread the love

مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کا کیس

مونال ریسٹورنٹ کیس
Spread the love

سپریم کورٹ آف پاکستان میں مونال ریسٹورنٹ کی سیل کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی ۔ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ۔ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

مونال کے وکیل مخدوم علی خان نے موقف اپنایا کہ اسلام آباد کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے تحریری حکم سے پہلے ہی مونال کو سیل کر دیا ہے ۔ سی ڈی اے اور مونال کا تنازع سول عدالت میں زیر التواء ہے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمہ زیر التواء ہونے کے باوجود فیصلہ سنا دیا۔

کیس کی سماعت کےد وران جسٹس مظاہر علی نقوی نے استفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فیصلہ کیا ہے؟ درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ شواہد ریکارڈ کیے بغیر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کیا ۔ مونال ریسٹورنٹ تو کیس میں فریق ہی نہیں تھا۔

ہائیکورٹ نے سوموٹو لیتے ہوئے مونال کو سیل کرنے کا حکم دیا۔ مونال کو سیل کرنے کی استدعا کسی درخواست گزار نے نہیں کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اپیل پر درخواست گزار وکیل کا موقف سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ جو کچھ ہو چکا ہے اسے فی الحال واپس نہیں کر سکتے ۔ عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی