خیبرپختونخوابلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست مسترد

Spread the love

الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا

اسکرین شارٹ
Spread the love

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے بارے محفوظ فیصلہ سُنا دیا ، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی درخواست مسترد کر دی ۔ خیبرپختونخوا میں دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 31 مارچ کو ہوں گے ۔ چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا ۔

فدا خان سمیت پانچ درخواست گزاروں نے خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو مؤخر کرنے کی درخواست دائر کی تھی ۔

الیکشن کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ڈائریکشن دی کہ یہ معاملہ خود دیکھیں اور الیکشن کروائیں ۔

الیکشن کمیشن پاکستان میں خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

۔ درخواست گزار وکیل مدثر عباسی نے مؤقف اپنایا کہ 31 مارچ کو انتخابات کا نوٹیفکیشن کل سپریم کورٹ میں پیش کیا گیا تھا ۔ مارچ کے آخر میں بارشوں اور برف باری کی پیشگوئی ہے ۔ شدید بارشوں کے باعث پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائڈنگ کا بھی خطرہ رہتا ہے ۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دیئے کہ محکمہ موسمیات یہ رائے کیسے دے سکتا ہے کہ الیکشن ہو سکتے ہیں یا نہیں؟

پہاڑی علاقوں میں موسم شدید سرد ہے، درخواست گزار

درخواست گزار وکیل نے کہا کہ شیڈول کے مطابق انتخابی سرگرمیاں 14 فروری سے 31 مارچ تک ہیں، پہاڑی علاقوں میں موسم شدید سرد ہے ۔ انتخابی سرگرمیاں ممکن نہیں ۔ سانحہ مری میں بھی ہلاکتیں خیبرپختونخوا کی حدود میں ہوئی تھیں ۔ 11 کور نے بھی بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ موخر کرنے کی سفارش کی ہے ۔ سکیورٹی اداروں کے مطابق برفباری کے باعث ایمرجنسی حالات میں موومنٹ محدود ہوگی ۔۔

اب بھی کئی علاقوں میں برف پڑی ہے، درخواست گزار

درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ اب بھی کئی علاقوں برف پڑی ہوئی ہے، اس موسم میں ناران سے کاغذات جمع کرانے کے لئے بالاکوٹ جانا ممکن نہیں ۔ برفباری کے باعث رہائشیوں کی اکثریت دوسرے علاقوں کو نقل مکانی کر جاتی ہے ۔ پاراچنار میں موسم کیساتھ سکیورٹی حالات بھی ٹھیک نہیں ہیں۔

جمہوریت کی مضبوطی کے لئے بلدیاتی الیکشن ضروری

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے بلدیاتی الیکشن بہت ضروری ہیں، مختلف حلقوں کی جانب سے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا کہا جاتا ہے ۔ مقامی حکومتوں کے انتخابات 2 سال سے نہیں ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے استفسار کیا کہ آئین کے مطابق 120 دن میں انتخابات ضروری ہیں اس کا کریں گے؟ بکاخیل میں بھی 13 فروری کو ری پولنگ نہ کرانے کی سفارش کی گئی تھی۔

برف والے ملکوں میں بھی بارش ہوتی ہے

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت اور سیکیورٹی اداروں نے بہت محنت کی اور اچھا الیکشن ہوگیا ۔ پارلیمان کو تجویز بھیج رہے ہیں کہ مقامی حکومتوں کا وقت ختم ہونے کے بعد قانون میں تبدیلی نہ کی جائے ۔ جن ممالک میں ہوتی ہی صرف برف ہے الیکشن وہاں بھی ہوتے ہیں ۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیئے کہ موسم اور سکیورٹی حالات دیکھتے رہے تو الیکشن کبھی ہوں گے ہی نہیں ۔ خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ سالوں سے مشاورت چل رہی تھی ۔

سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ 4 ، 4 وزراء الیکشن کمیشن آ کر مشاورت میں شامل رہے، مشاورت کا مطلب صوبائی حکومت کی ڈکٹیشن لینا نہیں ہوتا۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواء کے الیکشن کمیشن میں دلائل

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شمائل بٹ نے بتایا کہ باقی صوبوں میں صرف باتیں ہو رہیں، خیبرپختونخوا میں الیکشن بھی ہوچکا ۔ ایک ماہ تاخیر کی وجہ بھی رمضان المبارک ہے ۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے استفسار کیا کہ کیا رمضان میں الیکشن نہیں ہو سکتا؟ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ رمضان میں انتخابات کرانے پر اعتراض نہیں ۔

ایڈووکیٹ جنرل کے پی شمائل بٹ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ہمیشہ روزہ داروں کی سہولت کیلئے رمضان میں انتخابات نہیں کراتا، الیکشن کمیشن چاہے تو محکمہ موسمیات کو بلا کر معلومات لے لے ۔

شیڈول تبدیلی سے انتخابی عمل متاثر ہوگا ، ڈی جی لاء الیکشن کمیشن

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے بتایا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، شیڈول میں تبدیلی سے انتخابی عمل متاثر ہوگا۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو تمام امور کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے ۔ڈی جی لاء کے دلائل سپریم کورٹ حکم کی خلاف ورزی ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے