فائیو کی جی نیلامی،کمیٹی قائم

Spread the love

کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری

Spread the love

وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن نے فائیو جی نیلامی کے لئے ایڈوائزری کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے ۔ وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی 13 ارکان پر مشتمل ہوگی۔

ارکان میں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز شامل ہیں ۔ وزیر صنعت و پیداوار، مشیر تجارت و سرمایہ کاری، محکمہ فنانس، آئی ٹی و قانون کے سیکریٹریز بھی ارکان میں شامل ہوں گے۔

ممبر ٹیلی کام ،چیئرمین پی ٹی اے، فریکیونسی ایلوکیشن بورڈ، سمیت اہم اداروں کے حکام بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا ہےکہ کمیٹی عالمی معیار کے مطابق پاکستان میں دستیاب اور استعمال ہونے والے اسپیکٹرم کا جائزہ لے گی ۔ کمیٹی فائیو جی سرسز شروع کرنے کیلئے اسٹریٹجی پلان کے جائزے کے بعد اس کی منظوری دے گی۔

امین الحق نے بتایا کہ کہ اسٹریٹیجی پلان کیلئے اسٹیک ہولڈرز خصوصا ٹیلی کام کمپنیوں سے بھی مشاورت کی جائے گی ۔ ٹیلی کام سیکٹرز کے لئے اصلاحات و مراعات کے معائنے کے بعد اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کنسلٹنٹ کی تجاویز کی روشنی میں فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کے طریقہ کار کی منظوری بھی دے گی ۔ فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی میں ٹیلی کام سیکٹرز کے تحفظات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے قابل عمل بنایا جائے گا۔

وفاقی وزیرآئی ٹی کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹیل پاکستان ویژن کے تحت فائیو جی ایکو سسٹم کا قیام عوام اور ملک کی معاشی ترقی کیلئے اہم ہے ۔ کوشش ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کردیا جائے۔

ابتدائی طور پر ملک کے 5 بڑے شہروں میں فائیو جی سروسز کی ابتداٗ کی جائے گی۔

سیدامین الحق نے کہا کہ ٹیلی کام سیکٹرز پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ سے کچھ مشکلات پیدا ہوئی ہیں ۔ اصولی طور پر ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں، ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے ۔