افریقی ممالک بدترین قحط سالی کا شکار

Spread the love

افریقی ممالک بدترین قحط سالی کا شکار ہیں جہاں خوراک کی قلت بڑھتی جا رہی ہے۔ ایک کروڑ 30 لاکھ انسان خوراک کی قلت کا شکار ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایتھوپیا، کینیا ،صومالیہ میں چراگاہوں اور کسانوں کی آبادی کو متاثر کیا ہے ۔ جہاں بارشیں نہ ہونے کے باعث فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ مویشیوں کی غیرمعمولی طور پر زیادہ اموات ہوئی ہیں ۔ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے وقت میں حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔


افریقی ملکوں میں کورونا اور موسمیاتی اثرات سےاشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ مہنگائی، اور زرعی مزدوروں کی کم مانگ نے لوگوں کی خوراک خریدنے کی صلاحیت کو بھی کم کر دیا ہے۔
یونیسف کے مطابق ایتھوپیا میں 6 ملین سے زیادہ بچے خوراک کی قلت کا شکار ہیں ۔ یہاں لوگوں کو مارچ کے وسط تک فوری انسانی امداد کی ضرورت ہوگی۔
صومالیہ کی این جی اوز کے اعدادوشمار کے مطابق صومالیہ میں مجموعی طور پر7 ملین سے زیادہ لوگوں کو فوری مدد کی ضرورت ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید موسمی واقعات کی تعدد اور شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
افریقہ کے مشرقی علاقوں کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کے علاقائی ڈائریکٹر مائیکل ڈنفورڈ نےبتایا کہ پورے خطے میں غذائی قلت کی شرح بھی بلند ترین سطح پر ہے ۔ خراب معاشی صورتحال کے باعث خاندانوں کو ان کے گھروں سے زبردستی نکالا جا رہا ہے ۔ کمیونٹیز کے درمیان تنازعات بڑھ رہے ہیں ۔ فوری طور پر مدد نہ کی تو صورتحال مزید ابتر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اسی خطے میں ایک دہائی پہلے قحط سالی سے ہزاروں انسان مارے گئے تھے ۔ گذشتہ سال اکتوبر میں اقوام متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ گلوبل وارننگ سے افریقا بھر میں 100 ملین سے زیادہ افرادانتہائی غربت کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ 20 سالوں میں براعظم کے چند گلیشیئرز کو بھی پگھلا سکتا ہےجس سے حالات مزید خراب ہوں گے۔

4 thoughts on “افریقی ممالک بدترین قحط سالی کا شکار

  1. […] رہے کہ نیا ویرئنٹ سامنے آتے ہی جنوبی افریقہ میں کیسز کی تعداد یومیہ 100 سے 1200 تک بڑھ گئی ہے ۔ جنوبی […]

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے