بورس جانسن کی وزارت عظمیٰ خطرے میں،2روز میں 5قریبی ساتھی عہدوں سے مستعفیٰ

Spread the love

وزیر اعظم بورس جانسن کو ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ان کے معاونین کی ٹیم کے استعفوں کے سلسلے نے ہلا کر رکھ دیا ہے،کورونا لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کرنے پر تنازع میں گھرے طانوی وزیراعظم بورس جانسن کے  اپنے ہی ساتھ چھوڑ نے لگے ہیں، جانسن کے چیف آف اسٹاف سمیت 5 قریبی ساتھیوں نےعہدوں سے مستعفیٰ ہو گئے ہیں۔

استعفیٰ دینے والوں میں برطانوی وزیراعظم کے ساتھ 14 سے کام کرنے والی پالیسی چیف منیرہ مرزا ، ایلینا ناروزانسکی چیف آف اسٹاف ڈین روزنفیلڈ، پرنسپل پرائیوٹ سیکریٹری مارٹن رینلڈز اور کمیونیکیشن ڈائرکٹرجیک ڈوئیل شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کے چاروں قریبی ساتھیوں نے اس تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد استعفیٰ دیا جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے کورونا لاک ڈاؤن کی پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے متعدد مرتبہ پارٹیاں منعقد کیں۔

برطانوی وزیراعظم کو کورونا پابندیوں کے دوران سرکاری رہائش گاہ پرپارٹیاں کرنے کے باعث شدید دباؤ اورتنقید کا سامنا ہے۔ عوام میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

برطانوی وزیراعظم لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر پارلیمنٹ میں معذرت بھی کر چکے ہیں مگر معاملہ  ٹھنڈا ہونے کا نام نہیں لے رہا،  اپوزیشن کے علاوہ حکمران جماعت کے بعض اراکین بھی ان سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کیئر سٹارمر یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن میں شرم نہیں، وہ استعفی نہیں دیں گے۔

چند روز قبل  بھی مزید پانچ اراکین پارلیمنٹ نے بورس جانسن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا، مزید ارکان کے عدم اعتماد کے بعد برطانوی وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کرنے والے اراکین کی تعداد 14 تک جاپہنچی ہے۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کو اس قسم کی صورت حال کا سامنا سیوگرےرپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد کرنا پڑرہا ہے، سیوگرے رپورٹ میں لاک ڈاؤن میں پارٹی کا انعقاد حکومت کی ناکامی قرار دیا گیا تھا۔

 وزیراعظم کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر رپورٹ کے نتائج کو تسلیم کرتا ہوں، میٹرو پولیٹن پولیس کو اپنی تحقیقات مکمل کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم اپنی وزارت عظمیٰ کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ کنزرویٹو ایم پیز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا ڈاؤننگ سٹریٹ میں لاک ڈاؤن پارٹیوں پر انہیں بے دخل کر دینا چاہیے۔

ٹین ڈاؤن اسٹریٹ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم نے شیر کنگ کے کردار رفیکی کے حوالے سے اپنی ٹیم کے ساتھ میٹنگ میں انہیں بتایا کہ "تبدیلی اچھی ہے” اور تسلیم کیا کہ یہ ایک "چیلنجنگ وقت” تھا۔

وزیر توانائی گریگ ہینڈز نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ استعفے اس وقت سامنے آئے جب بورس جانسن نے یہ واضح کر دیا کہ ڈاؤننگ سٹریٹ آپریشن میں تبدیلی آئے گی۔