انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پاکستان کے لئے چھٹے جائزہ کی منظوری دے دی ، آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کے لئے فوری ایک ارب ڈالر جاری ہوں گے جس کے بعد پاسکتان کے لئے قرض پروگرام کی جاری شدہ رقم 3 ارب ڈالر ہو جائے گی ۔
آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستان نےکورونا سے متاثر معیشت کو سنبھالا دیا، پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھا جو ڈالر مہنگا ہونے کا سبب بنا، پاکستان نے معاشی اصلاحات کے لیے بروقت اقدامات کیے،اسٹیٹ بینک کی خودمختار زری اور مالیاتی استحکام لائے گی،اکستان میں معاشی ترقی روزگار کے فروغ کا زریعہ بنے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنا بڑا چیلنج ہے، اس کے ساتھ توانائی کے شعبے میں گردشی قرض پر قابو پانا پاکستان کے لئے چیلنج بن چکا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2022 میں معیشت کی بحالی جاری رہے گی اور معاشی ترقی کی شرح 4 فی صد تک جانے کی توقع ہے ، پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 10.2 فیصد ہے، رواں مالی سال مالیاتی خسارہ معیشت کا 6.9 فیصد ہوسکتا ہے,پاکستان کی معیشت کے لحاظ سے قرضوں کا بوجھ 86.7 فی صد ہے،
آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ مضبوط اور پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنے کے لیے پالیسیوں اور اصلاحات کا بروقت اور مستقل نفاذ ضروری ہے، انکم ٹیکس میں اصلاحات اور جنرل سیلز ٹیکس میں ہم آہنگی کی رفتار کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔