مالی کا فرانس کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم

Spread the love

مالی کی حکومت نے فرانسیسی وزیر خارجہ کے وزیرخارجہ کے بیان کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیاہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ جین یوو لے ڈریان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مالی کی عبوری حکومت کو غیر قانونی قرار دیا تھا، مالی کی حکومت نے اس بیان کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کرتے ہوئے فرانسیسی سفیر کو 72 گھنٹوں میں مالی سرزمین چھوڑنے کا حکم سنادیا ہے۔

فرانس کی مالی سے فوج کی تعداد میں کمی کی دھمکی

فرانس کے وزیر دفاع فلورنس پارلی نے مالی حکومت کے اقدام کے بعد وہاں موجود اپنی افواج کی تعداد میں کمی کی دھمکی دے دی، فرانس نے مالی میں بدامنی پرقابوپانے کے لئے 2013 میں فوجی بھیجے تھے،فرانس ساحل خطے کے مختلف ملکوں میں انتہاپسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی فوج کی قیادت کر رہا ہے۔

فرانسیسی وزیردفاع نے کہا کہ مالی کے فوجی حکمران فرانس کے خلاف انگیزی کا مظاہرہ کررہے ہیں،رپورٹس کے مطابق مالی میں 2020 میں فوجی حکومت نے ملک اقتدار سنبھالا تھا اور2025 تک فوجی حکومت قائم رکھنے کا اعلان کیا تھا،مالی میں فوجی حکومت قائم ہونے کے بعد سے فرانس اورمالی کے تعلقات کشیدہ ہیں۔
مالی نے گزشتہ ہفتے ڈنمارک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی فوج کو واپس بلا لے، جو اس وقت انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی فوج کا حصہ ہیں،فرانس نے مالی سے اپیل کی کہ وہ ڈنمارک کی فوج کو رہنے دے لیکن مالی کے فوجی ترجمان نے فرانس سے کہا کہ وہ اپنی "نوآبادیاتی ارادے” اپنے پاس ہی رکھے۔

ڈنمار کے وزیرخارجہ کی مالی کے سفیر کو ملک سے نکالنے کی مذمت

ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے مالی کے سفیر کو ملک سے نکالنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ "ہمیں مالی سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی توقع نہیں تھی۔”ایسا کر کے مالی اپنا غیر ملکی اعتبار کھو دے گا۔
ڈنمارک کے وزیر دفاع نے کہا کہ یورپی اتحادی فوجی جنتا کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ تیار کر رہے ہیں کہ مالی میں جنگجووں کے خلاف جنگ کو زیادہ بہتر انداز میں کس طرح جاری رکھا جاسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے