نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب

Spread the love

راولپنڈی اسلام آباد میں نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان ایک بار پھر عثمان بزدار کے حق میں بول پڑے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عثمان بزدارکےخلاف پراپیگنڈا کیاگیا، ان کے خلاف جتنی مہم چلائی گئی میں نے کبھی نہیں دیکھی، جب سروے ہوا تو عثمان بزدار نمبر ون وزیراعلیٰ بن گئے، پچھلاچیف منسٹرٹوپیاں، ہیٹ پہن کر گھومتا تھا، کھانسی بھی آجاتی تو بیرون ملک علاج کے لئے چلے جاتے تھے، پورا خاندان باہر بیٹھا ہوتا ہے، انہیں کیا پتہ غریبوں پر کیا گزرتی ہے، غریب علاقوں میں لوگ اسپتال کے راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  عثمان بزدار ڈی جی خان کے قبائلی علاقے سے ہیں، ان علاقوں میں لوگ اسپتال کے راستے میں ہی دم توڑ جاتے ہیں، کھانسی بھی آجاتی تو بیرون ملک علاج کیلئے چلے جاتے تھے،باہر جاکر علاج کرانے والوں کو کیا علم غریبوں پر کیا گزرتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کا پیسہ لوٹنے والے علاج کے لئے بیرون ملک چلے جاتے ہیں، سارا خاندان علاج کے لئے باہر بیٹھا ہے، ہر فیملی کے پاس دس لاکھ کے علاج کی سہولت احسن اقدام ہے، کوئی بھی خاندان نہ صرف سرکاری بلکہ نجی اسپتالوں سے بھی علاج کراسکتا ہے، امیر ممالک میں ہیلتھ انشورنس کےلیے پریمیم دینا پڑتا ہے لیکن ہمارے ہاں ہر خاندان کو ہیلتھ کوریج ملے گی، ہم پوری دنیا کے لیے مثال بنیں گے، کہ اصل میں فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے۔

وزیراعظم عمران نے کہا کہ ہر خاندان کے پاس 10 لاکھ روپے کا صحت کارڈ ہوگا، صحت کارڈ سے پرائیویٹ اسپتالوں سے بھی علاج کرایا جا سکتا ہے، امیر ممالک میں ہیلتھ انشورنس کیلئے پریمیم دینا پڑتا ہے، میں نے برطانیہ کا سب سے اچھا نیشنل ہیلتھ سسٹم دیکھا ہے، ہمارا ہیلتھ کارڈ سسٹم اس سے بھی آگے نکل گیا ہے، پاکستان میں سرکاری اسپتالوں کا معیار گرتا گیا، میانوالی جیسے علاقے سے لوگوں کو راولپنڈی علاج کی غرض سے آنا پڑتا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پیسہ نہ ہونے سے غریب کو علاج کرانے میں دشواریوں کا سامنا تھا، کہتے ہیں ایشین ٹائیگر بن جائیں گے مگر کسی نے اس وژن پر سوچا ہی نہیں، پیسہ نہ ہونے سے غریب کو علاج کرانے میں دشواریوں کا سامنا تھا، ہم نے کبھی فلاحی ریاست کی کوشش ہی نہیں کی، ہیلتھ انشورنس پر 450 ارب روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، پنجاب حکومت نے جو اقدام کیا اس کے لیے حوصلہ چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے