مری میں برف باری دیکھنے والوں کے لیے ٹریفک پلان اور ہدایت نامہ جاری

Spread the love

راولپنڈی ٹریفک پولیس نے مری میں متوقع برف باری کے پیش نظر جامع ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے ، ٹر یفک اور ضلعی پولیس کے 268اہلکارخصوصی ڈیوٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔

چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) راولپنڈی  تیمور خان کا کہنا ہے کہ مری میں ضلعی انتظامیہ کے حکم پر 8 ہزار سے زائد گاڑیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی ، شام 5بجے سے صبح 5بجے تک سیاحوں کے داخلہ پرمکمل پابندی ہو گی ،مری کے ٹول پلازہ اور داخلی راستوں پرخصوصی پکٹس قائم کی گئی ہیں۔

چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی تیمور خان کے مطابق صرف لائسنس ہولڈر ڈرائیور ز کو ہی مری جانے کی اجازت دی جائے گی ، مری ٹول پلازہ اور داخلی راستوں پر سیاحوں میں آگاہی پمفلٹ تقسیم کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مری میں تقریبا3500گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش ہے ،سیاحوں کی سہولت کے لیے اضافی گاڑیوں کو سنگل سائیڈ پر پارک کروایا جاتا ہے ۔

چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی نے اپیل کی کہ برف باری کی صورت میں روڈ کے دونوں سائیڈوں پر برف ہونے کی وجہ سے روڈ کے سائیڈ پر گاڑی کھڑی کرنے سے گریز کریں، سیاح روڈ پر گاڑی کھڑی کر کے سیلفیاں بنانے سے گریز کریں۔

چیف ٹریفک آفیسر نے ہدایت کی کہ برف باری کے دوران مری آنے والے سیاح مکینکلی طور پر درست گاڑی کا انتخاب کریں ، سیاح حضرات ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر اپنی گاڑی میں مکمل ٹول کٹ لازمی رکھیں ، مری آتے وقت اپنی گاڑی کا فیول ٹینک فل رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ مری کی سڑکوں پر دوطرفہ ٹریفک چلتی ہے لہذا ڈبل لائن ہر گز نہ بنائیں ، اپنے سفر کو محفوظ بنانے کےلئے ون وے کی خلاف ورزی اور غلط اوور ٹیکنگ سے گریز کریں۔

سی ٹی او راولپنڈی نے کہا کہ موسم کی شدت اور رش کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سفرکا انتخاب کریں ، سخت سردی کے پیش نظر گاڑی میں گرم کپڑے اور کھانے پینے کی اشیاءضرور رکھیں ،گاڑی میں ہیٹر کے استعمال کی صورت میں گاڑی کے شیشوں کو مکمل طور پر بند نہ کریں ۔ سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہےکہ دوران برفباری سلپری روڈ ہونے کے باعث گاڑیوں کے ٹائروں پر چین کا استعمال کریں ، دوران برفباری روڈ سے برف ہٹانے والی مشینوں کو فوری راستہ دیں تا کہ روڈ سے برف ہٹا کر راستہ بنایا جا سکے ،سیاح حضرات اپنے سفر کو محفوظ اور پر سکون بنانے کےلئے دی گئی سفر ی ہدایات پر عمل کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے