آسٹریلین عدالت نے سربیا سے تعلق رکھنے والے ٹینس سٹار کا ویزہ منسوخ کرنے کے حکومتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ، آسٹریلیا کی عدالت کے جج انتھونی کیلی نے اپنے فیصلے میں کینبرا حکومت کی طرف سے جوکووچ کا ویزہ منسوخ کیا جانا ناقابل جواز ہے ، نوواک کو آدھے گھنٹے میں حراستی مرکز سے رہا کرنے اور پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم سنایا۔
کیس کی سماعت کے موقع پر عالمی ٹینس اسٹار کھلاڑی کے مداحوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی، اور فیصلے کی منتظر تھی۔
عدالتی حکم نامے کے بعد آسٹریلوی حکام نے ٹینس اٹار نوواک جوکووچ کو فوری رہا کر دیا ہے۔
دوسری جانب آسٹریلوی حکومت عدالت کے حکم کے باوجود تاحال اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے، حکام کے مطابق کسی غیر ملکی کو ویکسین سے استثنی کی بنیاد پر آسٹریلیا میں داخل ہونے کا حق حاصل نہیں، حکومت اب بھی نوواک جوکووچ کو دوبارہ حراست میں لینے اور آسٹریلیا سے بے دخل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
نوواک کو عدالتی فیصلے سے آسٹریلین سرزمین پر بڑا ریلیف ملا ہے، اگر حکومت مزید کوئی ایکشن نہیں لیتی تو سربین ٹینس سٹار 21 واں گرینڈ سلام ٹائٹل کھیلنے کے اہل ہو جائیں گے
واضح رہے کہ نوواک جوکووچ آسٹریلین اوپن میں شرکت کے لیے جمعرات کو میلبورن پہنچے تو کووڈ انیس کے حوالے سے ضواط کے تحت مناسب سفری دستاویزات کی مبینہ عدم موجودگی کی وجہ سے انہیں گرفتار کر کے ایک بدنام زمانہ امیگریشن حراستی مرکز میں منتقل کر دیا گیا۔
جوکووچ نے ملک بدر کیے جانے کے آسٹریلوی فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا اور وہ یہ کیس جیتنے میں کامیاب ہو گئے۔ آسٹریلین اوپن 17 جنوری سے شروع ہو گی اور جوکووچ اگر اس میں شرکت اور ٹائٹل دوبارہ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے تو وہ مردوں میں سب سے زیادہ کامیاب ٹینس کھلاڑی بننے کا اعزاز حاصل کر لیں گے۔