سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، وٹامن کی ادویات کی تعریف طلب

سینیٹ قائمہ کمیٹی اجلاس
Spread the love

سینیٹ کی خزانہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا ، کمیٹی نے وٹامن کی ادویات کی تعریف طلب کرلی۔

ڈریپ نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ رجسٹرڈ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، پیکجنگ میٹریل اور یوٹیلٹیز پر ٹیکس پہلے سے موجود ہے، ٹیکس بڑھنے سے عمومی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، لازمی وٹامنز کی قیمتوں میں بھی اضافہ نہیں ہوگا، دیگر وٹامنز کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈریپ نے اعتراف کیا کہ گزشتہ دنوں 8 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ ایف بی آر خود سے ادویات کی فہرست بناکر ٹیکس نہیں لگائے گا، وٹامن اے، بی، سی ، ڈی پر ایف بی آر ٹیکس نہیں لگائے گا۔

کمیٹی رکن سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ادویات کے خام مال پر ٹیکس سے کمپنیوں کا سرمایہ پھنس جائے گا۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ملک میں ادویات کی صنعت ابتدائی مراحل میں ہے ان کا بھی یہی خدشہ ہے، کمپنیاں سرمایہ پھنسنے کے بارے میں تحریری طور پر بتائے، وزیر خزانہ سے اس معاملہ پر بات کریں گے کہ کمپنیوں کے سرمایہ کو تحفظ دیں، کمپنیوں کے تحفظات کی روشنی میں پالیسی بنائی جائے گی

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ٹیکس لگتے ہی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا؟ چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ ہم قیمتیں بڑھنے نہیں دیں گے ۔

سینیٹرمحسن عزیز کا کہنا تھا کہ ٹیکس کی رقم کے بجائے اسی مالیت کا چیک لینے کی پالیسی بنائی جائے۔

سینیٹرشیری رحمان نے کہا کہ حکومت نے گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، اس کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑ رہا ہے۔

اجلاس میں کاٹیج انڈسٹری کا ٹرن اوور ایک کروڑ سے کم کرکے 80 لاکھ روپے کرنے کا معاملہ بھی زیربحث آیا ۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری پیکیج سے سیلز ٹیکس ادا کرنے والوں کی تعداد کم ہوگی، آئی ایم ایف نے ہماری توجہ اس جانب دلائی ہے، اس پیکیج میں تبدیلی لازمی ہے، ہمیں پہلے اپنا ہاؤس ان آرڈر کرنا ہوگا ،ایسی اصلاحات لارہے ہیں کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا،ایک کروڑ کی کاٹیج سیلز ٹیکس گزاروں کی تعداد کم کرتی ہے۔

سینیٹرمصدق ملک کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ روپیہ اب ڈالر کے مقابلے میں 40 فیصد رہ گیا ہے، کاٹیج انڈسٹری کی سیلنگ کم کرنے سے کاروبار بند ہو جائے گا۔ سینیٹرفاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آپ اس شق کو تبدیل کرکے ہمیں ارسال کریں جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہم آپ کو تبدیل شدہ شق ارسال کریں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے