اسلام آباد میں پاک چین بزنس انویسٹ فورم کے اجراء کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب ملکوں کا سب سے بڑا مسئلہ منی لانڈرنگ ہے ، ایک ہزار ارب ڈالر ہر سال چوری ہو کر امیر ملکوں میں چلا جاتا ہے، ایلیٹ لوگ غریب ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر بھیج دیتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی حکومت کی الائمنٹ کر دی ہے ، سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، ہم نے مسائل کو حل کیا ملک کی معیشت کو مستحکم کیا پھر کورونا آ گیا، ہم خوش قسمت ہیں کہ دنیا میں تیزی سے ترقی کرتا چین ہمارے ساتھ ہے ، سی پیک فیز ٹو میں ہم نے سب سے زیادہ زراعت پر توجہ دینی ہے، برآمدات بڑھائے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے آئی ٹی کو تھوڑا سہارادیاتو اس نے نتیجہ دیناشروع کیا ، آئی ٹی ایکسپورٹ صرف دو سال میں دگنی ہو گئی ہے ، ہمارے پاس افرادی قوت ،نوجوان اورہنر مند لوگ موجود ہیں، ہم نے زراعت کو مزید فروغ دینا ہوگا، حکومت کو مشکلات سے نمٹنے کےلیے دونوں ممالک کی فیڈ بیک چاہیے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ کئی چھوٹے ممالک کی ایکسپورٹس ہم سے زیادہ ہیں، سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو کم سے کم کیاجارہا ہے ،چین کے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
اس سے قبل چین کے سفیر نونگ رونگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی ،باہمی اور ہرسطح پر بہترین تعلقات ہیں،سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا، فورم کے ذریعے چینی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو آپس میں رابطے بڑھیں گے ، آج کی تقریب کے انعقاد کو سب کومبارکباد پیش کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ پاک چین بزنس انویسٹ فورم میں 18 چینی اور 19 پاکستانی کمپنیاں شامل ہیں جس کا مقصد پاکستان میں پائیدار سرمایہ کاری، برآمدی صنعتوں کی تعمیر و ترقی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے ۔