مالی سال 2021-2020 میں تجارتی خسارہ 31ارب سے تجاوز کر گیا ،سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیاء کی درآمدات میں بھی54فیصد کے قریب اضافہ ہوگیا۔
ادادہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیادوں پرملکی درآمدات میں 26.55 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ درآمدات کا مجموعی حجم 56 ارب 38 کروڑ ڈالر رہا ، سالانہ بنیادوں پر ہی برآمدات میں 18.28فیصد کا اضافہ ہواہے۔
ادارہ شماریات کی سالانہ تجزیاتی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-2020 میں برآمدات کا حجم 25 ارب 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالررہا، حالیہ مالی سال تجارتی خسارہ 31 ارب 7 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا،سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیاءکی درآمدات 53.91 فیصد بڑھ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-2020 کے دوران 128 کروڑ ڈالر سے زائد کی چینی درآمد کی گئی ، خشک میوہ جات کی درآمد میں 128.93 فیصد، موبائل فونز کی درآمدات میں 50.75 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ موبائل فونز کی درآمدات کی مجموعی مالیت 2 ارب 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی۔
پاورپلانٹس کی مشینری کی درآمد میں 39.38 فیصدکاروں کی درآمدات 134.20، ہیوی وہیکلز گاڑیوں کی درآمد میں 108.36 فیصدبڑھی ،ایل این جی کی درآمد میں 1.69 فیصد کی کمی اور ٹیکسٹائل درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 52.84 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-2020 میں پام آئل کی درآمد میں 44.91 فیصد اضافہ ہے ، صرف میں سویابین 65.97 فیصد زائد درآمد کیا گیا، چاول کی برآمدات میں 6.15 فیصد،باسمتی چاول کی برآمدات میں 27.29 فیصد کمی ہوئی ۔
شمپنٹ کنٹینرز کی عدم دستیابی سے چاول کی برآمدات پر فرق پڑا ، بھارت نے صورتحال کافائدہ اٹھاتے ہوئے کم قیمت پر چاول برآمد کئےجبکہ جیوگرافیکل انڈیکینش لاءکی وجہ سے باسمتی چاول کی برآمدمیں بہتری ہوئی ہے۔