بھارت میں انتہا پسند غنڈوں کا راج، مسلمانوں کے بعد مسیحی برادری ہندوتوا کا شکار

ndtv image,thanks ndtv
Spread the love

بھارت میں انتہا پسند ہندو بے قابو ہو گئے ،مسلمانوں کے بعد مسیحی برادری کے ناروا سلوک کیا جانے لگا، بھارتی ریاست کرناٹکا میں ہندو انتہا پسندوں نے اسکول پر دھاوا بول دیا اور کرسمس کی تقریب کو بزور طاقت رکوا دیا۔

رپورٹ کے مطابق ریاست کرناٹکا کے ضلع منڈیا میں کرسمس کی تقریبات کے ہندو انتہا پسند گروپ کے کارندوں نے حملہ کر دیا ، اسکول انتظامیہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

اسکول انتظامیہ کے مطابق کرسمس کی تقریب کا انعقاد طالب علموں کی جانب سے اپنے ساتھیوں کے لیے کیا گیا تھا، جسے زبردستی بند کروا کے بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

پرنسپل نے بتایا کہ ہم ہر سال پچیس دسمبر کی مناسبت سے کرسمس کی تقریب کا انعقاد کرتے ہیں مگر گزشتہ دو برس کرونا کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی پروگرام نہیں کیا تھا، رواں سال طالب علموں کے اصرار پر ہم نے چھوٹی تقریب کی اجازت دی، جس کے لیے طالب علموں نے آپس میں ہی چندہ جمع کیا اور کیک خرید کر لائے۔

معصوم طالب علموں پر حملے کی وجہ سے تقریب موجود طالب علم اور اساتذہ خوفزدہ ہو گئے، اسکول انتظامیہ نے انتہا پسندوں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے تھانے میں درخواست جمع کروا دی ہے ۔
بھارت میں مسیحی برادری بھی ایک بڑی اقلیت ہے جو ہندوتوا دہشت گردی کا شکار بنی ہے ،رپورٹس کے مطابق مسیحیوں کی عبادت گاہوں کو مسمار کرنا، جلانا ، مذہبی کتابوں کی بے حرمتی اور انہیں زبردستی ہندو دھرم میں شامل کرنا جیسے واقعات عام ہیں۔
انسانی حقوق کے گروپ کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں مسیحیوں پر حملوں کی تعداد 300 تھی جن میں اترپردیش، چھتیس گڑھ ، جھاڑکنڈ اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں میں پیش آئے ہیں
اٹھائیس نومبر 2021 کو دہلی کے نئے چرچ میں اتوار کے دن پہلی مذہبی رسومات کے دوران دہشت گرد ہندو تنظیم بجرنگ دل نے دھاوا بول دیا اور چرچ میں توڑ پھوڑ کی،پادری کو بھی مارا پیٹا ۔

بھارت میں2014سے ہندو قوم پرست بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد عیسائی اور مسلمانوں نے سکھ کا سانس نہیں لیا، نماز جمعہ کی ادائیگی ہو یا مسیحی برادری کا تہوار، اقلیتوں کو چُن چُن کر انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت کو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں پر غیرمحفوظ ملک قرار دیتے ہوئے اسے ریڈ لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے