افریقہ میں کورونا کا نیا ویرینٹ سامنے آگیا

Spread the love

جنوبی افریقہ کے وزیر صحت جو پھالا کے مطابق کرونا انفیکشن کے کیسز میں تیزی کے پیچھے نیا ویرئینٹ ہے ۔ انہوں نے اس نئے ویرئینٹ کو بڑا خطرہ قرار دیا ہے ۔ نئے ویرئینٹ کا نام

B.1.1.529

رکھا گیا ہے۔ جو پرانے تمام ویرئنٹس کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے ۔ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو تباہ کر دیتا ہے۔

برطانوی سائنس دانوں نے اس ویرئینٹ کو اب تک کا سب سے خطرناک ترین ویرینٹ قرار دیا ہے ۔ اب تک جنوبی افریقہ میں اس ویرئینٹ کے 22 کیسز سامنے آئے ہیں ۔ اسرائیل میں بھی اس ویرئینٹ کا ایک کیس سامنے آ چکا ہے ۔ جنوبی افریقہ سے مسافروں کے ذریعے یہ وائرس ہانگ کانگ اور بوٹسوانا میں بھی پہنچ چکا ہے ۔

یاد رہے کہ نیا ویرئنٹ سامنے آتے ہی جنوبی افریقہ میں کیسز کی تعداد یومیہ 100 سے 1200 تک بڑھ گئی ہے ۔ جنوبی افریقہ کے محکمہ صحت کے مطابق یہ  وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ اب تک یہ دارالحکومت کے علاوہ جوہانسبرگ اور پریٹوریا جیسے بڑے شہروں میں بھی پھیل چکا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس ویرئینٹ کا پہلا کیس 11 نومبر کو بوٹسوانا سے سامنے آیا جس کے 3 دن بعد جنوبی افریقہ سے پہلا کیس سامنے آیا ۔ ہانگ کانگ میں 36 سالہ شخص میں اس ویرئینٹ کی تشخیص ہوئی جس کا پی سی آر ٹیسٹ منفی تھا ۔ لیکن یہ شخص 22 اکتوبر سے 11 نومبر تک جنوبی افریقہ میں مقیم رہا تھا۔ ہانگ کانگ واپسی پر اس شخص کا ٹیسٹ منفی آیا ۔قرنطینہ کے دوران 13 نومبر کو اس شخص کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔

نیا ویرئینٹ اس لئے خطرناک ہے کیونکہ اس کے جراثیم مختلف نقطہ پھیلاؤ کے حامل ہیں۔ جومدافعتی نظام پر سخت حملہ کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کو منتقل ہونے کی زیادہ صلاحیت رکھتا ہے ۔ یہ وائرس جسم میں موجود پروٹین کو متاثر کرنے والے 30 سے زائد میوٹیشنز پر مشتمل ہے ۔

اس وائرس کی منتقلی زیادہ تر نوجوانوں میں دیکھی گئی ہے ۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے عوام سے پریشان نہ ہونے کی اپیل کی ہے ۔ ابھی تک یہ پتہ نہیں چلایا جا سکا کہ مارکیٹ میں موجود ویکسین اس ویرئینٹ کے خلاف کتنی مؤثر ہے ۔ نیا ویرئینٹ سامنے آتے ہی برطانیہ نے جنوبی افریقہ، نمیبیا، لیسوتھو، ایسواتینی، زمبابوے اور بوٹسوانا سے ہر قسم کی فلائیٹس پر پابندی عائد کر دی ہے ۔

برطانیہ کے وزیر صحت ساجد جاوید کے مطابق ہماری ابتدائی معلومات کے مطابق نیا ویرئینٹ ڈیلٹا سے زیادہ تیزی سے منتقل ہونے والا ہے ۔ اور اس کے خلاف ویکسینز بھی زیادہ مؤثر نہیں ہیں ۔ اسرائیل نے بھی موزمبیق سمیت درج بالا چھ ملکوں سے فلائیٹس پر پابندی لگا دی ہے ۔ اور ان ملکوں کو سخت خطرے والے ملکوں کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔

آسٹریلیا نے بھی ان ملکوں سے مسافروں کے داخلے پر پابندی لگانے پر غور شروع کر رکھا ہے۔ جنوبی افریقہ میں گزشتہ سال بیٹا ویرئینٹ بھی سامنے آیا تھا جسے ڈبلیو ایچ او نے سخت خطرے کا ویرئینٹ قرار دیا تھا۔

نیویارک میں کرسمس کی تیاریاں جاری ہیں۔ تھینکس گیونگ ڈے کی پریڈ کے لئے بڑے سائز کے بیلونز بھی تیار کر لئے گئے۔ بیلونز مختلف کارٹون کرداروں اور جانداروں کی شکل سے ملتے جلتے ہیں۔