ایپل کا دعوی ہے کہ این ایس او گروپ نے ہتھیاروں کی دوڑ جیسی جنگ پر مجبور کر دیا
اسرائیلی کمپنی این ایس او کا پیگاسس نامی سافٹ ویئر آئی فون کے ساتھ ساتھ اینڈرائڈ فون کو بھی ہیک کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے،،، سافٹ وئیر کے ذریعے فون میں موجود پیغامات، تصاویر، ای میلز، کالز کے ریکارڈ تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے،،، اس کے علاوہ فون کے کیمرے اور مائیکروفون کو بھی صارف کے علم میں آئے بغیراستعمال کیا جا سکتا ہے۔
این ایس او گروپ کے مطابق پیگاسس مجرموں اور دہشتگردوں پر نظر رکھنے کے لئے بنایا گیا مگر اسے دنیا بھر میں سیاست دانوں، صحافیوں اور سماجی کارکنوں کے خلاف استعمال کیے جانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
امریکہ نے سافٹ وئیر بنانے والی کمپنی این ایس او گروپ کو رواں ماہ تجارتی بلیک لسٹ میں ڈال دیا تھا،،، جس کے بعد کمپنی اب امریکی سرزمین پر کوئی کاروبار نہیں کر سکتی ہے۔ ایپل نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ پیگاسس کے ذریعے2021 میں ایپل صارفین کو نشانہ بنایا گیا،، ایپل صارفین پر سائبر حملوں کے لیے این ایس او گروپ نے 100 سے زیادہ جعلی ایپل صارفین کی شناخت بھی تیار کی۔ ان حملوں میں سرورز کو براہ راست ہیک نہیں کیا گیا لیکن سرورز کا غلط استعمال کیا گیا۔ ایپل کے مطابق این ایس او گروپ سافٹ ویئر کے ساتھ ساتھ مشاورت بھی فراہم کرتی رہی ہے مگر این ایس او کا کہنا ہے کہ وہ صرف اپنے سافٹ ویئر خریداروں کو فروخت کرتا ہے۔ ایپل کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی کمپنی کی ایپل کے حفاظتی انتظامات کا توڑ نکالنے کے لیے میل ویئر کو جدید بنانے کی کوششوں نے اسے ایک ایسی لڑائی لڑنے پر مجبور کر دیا جس کا موازنہ ہتھیاروں کی دوڑ جیسا ہے۔ ایپل کمپنی سے پہلے مائیکروسافٹ، فیس بک، گوگل کی مالک ’الفابیٹ‘ اور سسکو سسٹمز بھی پیگاسس کے استعمال پر تنقید کر چکے ہیں۔